پیپلز پارٹی ن لیگ کے سامنے ڈٹ گئی، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا منصب پیپلزپارٹی کا حق ہے

اسلام آباد(آئی این پی)سابق وزیراعظم اور پی ڈی ایم کے سینئر نائب صدرراجہ پرویز اشرف نیکہا ہے کہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا معاملہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد میں خوش اسلوبی اور متفقہ طور پر جمہوری روایات کے مطابق طے ہو جائے گا۔ جب ان سے اس بات پر تبصرہ کرنے کے لئے کہا گیا

کہ مسلم لیگ(ن)نے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے لئے اپنا امیدوار نامزد کر دیا ہے اور پی ڈی ایم کی جماعتوں سے اپنے امیدوار کے لئے توثیق چاہتی ہے تو انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی سینیٹ میں 21سینٹروں کے ساتھ سب سے بڑی اپوزیش پارٹی ہے اور پیپلزپارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ جمہوری روایات کے مطابق حزب اختلاف کا عہدہ پیپلزپارٹی کو ہی ملنا چاہیے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پارلیمان کے دو اہم عہدے یعنی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین کے دونوں عہدے مسلم لیگ(ن)کے پاس ہیں۔ اب یہ درست اور مناسب ہوگا کہ پارلیمان کا تیسرا اہم عہدہ یعنی سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کی سب سے بڑی پارٹی کو جانا چاہیے نہ کہ اس پارٹی کو جس کے پاس پارلیمان میں پہلے ہی دو عہدے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کی اس کمیٹی کے ممبر تھے جس میں سینیٹ کے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین اور قائد حزب اختلاف کے عہدوں پر تجاویز دی تھیں ، وہ اس بات پر تیار ہوگئے تھے کہ تین بڑی پارٹیوں کو تین عہدے دئیے جائیں یعنی پاکستان پیپلزپارٹی کو چیئرمین سینیٹ کے امیدوار، جے یو آئی کو ڈپٹی چیئرمین کے امیدوار اور پی ایم ایل(ن)کو قائد حزب اختلاف کا عہدہ دیا جائے لیکن سینیٹ میں جس طرح سے سید یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹوں کو مسترد کیا گیا تو

اس کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا موقف ہے کہ قائد حزب اختلاف کا عہدہ جمہوری اصولوں، غیرجانبداری اور انصاف کی بنیادوں پر دینا چاہیے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں