حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں 6 ارب 51 کروڑ ڈالرقرض لیا

اسلام آباد (آئی این پی )وفاقی وزارت خزانہ نے رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے قرض کے اعداد و شمارجاری کردیے۔دستاویز کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں 6 ارب 51 کروڑ ڈالرقرض لیا۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ

میں 3 ارب 47 کروڑ چالیس لاکھ ڈالرقرض واپس کیا۔۔۔۔عوام پر ایک اور بوجھ ڈال دیا گیا، بجلی کی قیمت میں 5.65 روپے فی یونٹ اضافہ کرنے کی منظوری دے دی گئیاسلام آباد (پی این آئی)حکومت نے بجلی کی قیمت میں 5.65 روپے فی یونٹ اضافہ کرنے کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق و فاقی کابینہ نے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت بجلی کی قیمت میں فوری اضافے کے لیے صدارتی آرڈیننس لانے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 5.65روپے اضافہ کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نیپرا ایکٹ میں ترمیم کی بھی منظوری دی جس کے تحت حکومت کو بجلی پر ریونیو بڑھانے کے لیے مزید 10 فیصد سرچارج لگانے کا اختیار بھی حاصل ہوجائے گا ۔5.65 روپے فی یونٹ اضافہ 6 مرحلوں میں ہوگا جس کی وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے منظوری دے دی ہے۔۔اس کا مقصد سرکولر ڈیٹ پروگرام پر عمل درآمدکرنا ہے جس کی منظوری وفاقی کابینہ دے چکی ہے۔کابینہ کی طرف سے ان آرڈیننس کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف کی ریزیڈنٹ نمائندہ ٹیریسیا دابا نے پاکستان زندہ باد کا ٹوئٹ کیا۔بجلی کی قیمت میں دو بار اضافہ سالانہ ٹیرف ایڈجسمنٹ اور 4 سہہ ماہی ایڈجسمنٹس کے تحت کیا جائے گا۔اس کے بعد 10 فیصد سرچارج شامل ہونے سے قیمت 7 روپے فی یونٹ بڑھ جائے گی

جس کا صارفین پر 934 ارب روپے اضافی بوجھ پڑے گا۔ حکومت سالانہ ٹیرف کے تحت بجلی کی قیمت میں 1.95 روپے یونٹ کا اضافہ گزشتہ ماہ ہی کرچکی ہے۔ اضافی قیمت شامل کرنے سے بجلی کی قیمت میں مجموعی اضافہ 8.95 روپے فی یونٹ ہوجائے گا اور اس مد میں صارفین سے 1.134 ٹریلین روپے اضافی وصول کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف قرضے کی تمام شرائط پوری کرچکا ہے اور آئندہ ہفتے آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کے لیے قرضے کے قسط کی منظوری کا امکان ہے۔ حکومت نے بجلی کی قیمت میں 5.65 روپے فی یونٹ اضافہ کرنے کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق و فاقی کابینہ نے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت بجلی کی قیمت میں فوری اضافے کے لیے صدارتی آرڈیننس لانے کی منظوری دے دی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں