اپوزیشن کی بڑی جماعت نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے مؤقف کی حمایت کر دی

پشاور(آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر اور بزرگ رہنما سابق وفاقی وزیر حاجی غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ آرمی چیف کا مسلہ کشمیر اور پاکستان و ہندوستان کے تعلقات بارے حالیہ بیان خوش آئند ہے۔ یہ شروعات بہت پہلے ہوجانی چاہیئے تھی، اب وقت ہے کہ ان باتوں کو عملی جامہ پہنایا جائے، دونوں ممالک

کے درمیان سالوں سے جاری کشیدگی دونوں ممالک کے معیشت پر بری طرح اثرانداز ہو رہی ہے۔ دونوں ممالک میں عوام بے روزگاری اور مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں اور بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ اگر دونوں ممالک کے درمیاں امن کی فضا ہوگی تو سیکیورٹی اور دفاع کی مد میں خرچ کی جانے والی رقم عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں کام آئے گی۔دوستانہ تعلقات سے دونوں ممالک کے عوام کا معیار زندگی بلند ہوگا اور باقی دنیا کے ساتھ ترقی کی راہ گامزن ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کے بیان کے بعد اس کام کو آگے لے جانے کے لئے عملی اقدامات کرنے ہوں گے،دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی سب سے بڑی وجہ کشمیر ہے، عوامی نیشنل پارٹی سمجھتی ہے کہ مسلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں نکالا جائے اور کشمیریوں کی قسمت کا فیصلہ کشمیر کے عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، ہمیں بھی اپنے آنے والی نسلوں کے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہونا ہوگا اور اس بارے سنجیدہ اقدمات کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کا امن پاکستان کیامن کے لئے لازم وملزوم ہے، عوامی نیشنل پارٹی کا تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات بارے موقف بالکل واضح ہے، عوامی نیشنل پارٹی تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ برادرانہ تعلقات کے حق میں ہے اور

ہمارے قائدین نے اس بارے ماضی میں بہت کوششیں کی ہیں، ایران، افغانستان اور ہندوستان ہمارے پڑوسی ممالک ہیں، ہمیں بطور ملک ان کی خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا اور ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا ہوگا۔ پڑوسی ممالک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی سے پاکستان عمومی طور پر اور پختون علاقے خصوصی طور پر ماضی میں شدید بربادی کا شکار ہوچکے ہیں، جس کا خمیازہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کی شکل میں پورے پاکستان کے عوام نے بھگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی جھولی میں ڈال دیا ہے، اشیا ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، افغانستان چالیس سال سے جنگوں کا شکار رہا ہے لیکن وہاں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا نام ونشان تک نہیں ہے اوران کی معیشت اپنے پاں پر کھڑی ہورہی ہے۔ہمیں بھی اپنی معاشی پالیسیوں کو تبدیل کرنا ہوگا اور عوامی کی فلاح کو ترجیح دینی ہوگی۔ انہوں نے سیاسی قائدین، کارکنان اور تمام مکتبہ فکر کے لوگوں سے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان کی جلد صحتیابی کے لئیدعا کی اپیل بھی کی۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں