اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی کے جواب کا انتظار ہے اس لئے لانگ مارچ کی تاریخ کو ملتوی کیا گیا ،اگر تحریک میں تسلسل نہیں ہوگا تو کارکن بہتر طریقے سے کام نہیں کرسکے گا ،پیپلزپارٹی کو کہا کہ جمہوریت کے مطابق 9پارٹیوں
کے فیصلے کو تسلیم کرلیں لیکن پیپلزپارٹی نے پارٹی مشاورت کے بعد فیصلہ دینے کا کہا، مولانا عبدالغفور حیدری کو کم ووٹ ملے یہ بڑی گھمبیر صورتحال ہے کہ ہماری صفوں سے ووٹ غائب ہوئے۔جمعرات کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے جواب کا انتظار ہے اس لئے لانگ مارچ کی تاریخ کو ملتوی کیا گیا ،اگر تحریک میں تسلسل نہیں ہوگا تو کارکن بہتر طریقے سے کام نہیں کرسکے گا ،پیپلزپارٹی کو کہا کہ جمہوریت کے مطابق 9پارٹیوں کے فیصلے کو تسلیم کرلیں لیکن پیپلزپارٹی نے پارٹی مشاورت کے بعد فیصلہ دینے کا کہا ، یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ نامزد کرنے پر ہم نے پیپلزپارٹی سے کوئی ضد نہیں کی تھی ، 20ستمبر کے اعلامیے میں بھی تھا کہ استعفوں کا آپشن موجود ہے ، اگر ابھی بھی استعفوں کا وقت نہیں آیا تو یہ موثر سوچ نہیں ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور آصف علی زرداری سے رابطے میں ہیں جلد کوئی حل نکل آئے گا ، ہم سب اتحادی ہیں تو اس معاملے کو اتحادی کی نظر سے دیکھنا ہوگا حریف کی نظر سے نہیں ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مولانا عبدالغفور حیدری کو کم ووٹ ملے یہ بڑی گھمبیر صورتحال ہے کہ ہماری صفوں سے ووٹ غائب ہوئے، اس کیلئے کمیٹی بنائی جانی چاہیے ، چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے وقت بھی ووٹ
غائب ہوئے تھے لیکن اس کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ، اب اس کو سنجیدگی سے دیکھنا پڑے گا ۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے عدالت جائیں گے ، یوسف رضا گیلانی جیت گئے ہیں ، سات ووٹ غلط مسترد کئے گئے ۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں