وزیراعظم عمران خان کا ایک حکم جس سے مریم نواز گرفتار ہونے سے بچ گئیں

لاہور (پی این آئی ) اس وقت نیب نے مریم نواز کی ضمانت کو کورٹ میں اس حوالے سے چیلنج کررکھا ہے کہ وہ اپنی ضمانت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں اور سیاسی تحریک چلا رہی ہیں جبکہ انہوں نے ضمانت اپنے والد محترم کی تیمارداری کی غرض سے لی تھی۔جبکہ نیب نے کچھ اور نئے کیسز بھی مریم نواز کے خلاف

کھولنے شروع کر دیے ہیں جس سے تاثر یہی جا رہا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں مریم نواز کو گرفتار کر لیا جائے گا۔جبکہ اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا کہ نیب مریم نواز کو بالکل بھی گرفتار نہیں کرے گی کیونکہ ابھی اس نے مزید ٹھوس ثبوت اکٹھے کرنے ہیں۔ابھی نیب مریم نوا زکو سوالنامہ دے گی کہ اس کے بزنس میں کہاں کہاں سے پیسے آئے خاص طور پر چودھری شوگر ملز کے حوالے سے جو نئے ثبوت نیب کے ہاتھ آئے ہیں ان کے حوالے سے نیب سولانامہ مریم نواز کو دے گا کیونکہ کئی لوگ قطر اور سعودیہ سے ایسے ہیں جنہوں نے نیب کو یہ بیان دیا ہے کہ نہ تو وہ مریم نواز کو جانتے ہیں اور نہ ہی انہوں نے اس مل کے شیئر خریدے تھے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ مریم نواز نیب کے سوالوں کا جواب دینے میں کامیاب ہوپاتی ہیں یا نہیں۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس کیس کے حوالے سے بظاہر یہی لگتا ہے کہ اس وقت جو سیاسی صورت حال ہے اور جہاں تک نیب کی انویسٹی گیشن ہے تو شاید نیب مریم نواز کو گرفتار نہیں کرے گی بلکہ سوالنامہ ہی تھمائے گی۔جب نیب کے پاس انکوائری مکمل ہو جائے گی اس کے بعد ہی مریم نواز کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔عارف حمید بھٹی نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سخت ہدایت کی ہے کہ جب تک کسی کے خلاف ٹھوس شواہد نہیں مل جاتے تب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہ لائی جائے اور جب ثبوت مل جائیں تو اسے گرفتار کر کے جیل میں ڈالا جائے اور اسے کسی قسم کی کوئی رعایت نہ دی جائے اور نہ ہی اسے پھر چھوڑا جائے۔لہٰذا عمران خان کی اس ہدایت کے مطابق ابھی نیب مزید تحقیق کرے گی اور جب تک ٹھوس اور مضبود دلائل اور ثبوت نیب کے پاس نہیں آ جاتے تب تک وہ مریم نواز کو گرفتار کرنے کا انتظار کرے گی۔تاہم یہ کھیل دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکا ہے کہ پی ڈی ایم کا اتحاد بھی ختم ہونے کے قریب ہے اور نیب نے بھی مریم نواز سمیت دیگر ن لیگی قائدین کو گرفتار کرنے کے لیے شکنجہ کسنا شروع کر دیا ہے آنے والے وقتوں میں پتا چلے گا کہ ملکی سیاست کیا رخ اختیار کرتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں