گلگت بلتستان میں آزاد کشمیر جیسے سیاسی نظام کا مطالبہ کر دیا گیا، صوبائی نظام تحریک آزادی کے لیے نقصان دہ ہو گا، سیاسی جماعت میدان میں آ گئی

گلگت(آئی این پی) سابق نگران وزیر قانون و مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی مشتاق ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو آزادکشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے صوبائی سیٹ کسی صورت قبول نہیں،اس سے تحریک آزادی کشمیر پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ،ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا

،انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی نے بظاہر ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ دیا جائے اور اس مقصد کے لئے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئین پاکستان میں مطلوبہ ترمیم بھی کی جائے،جماعت اسلامی گلگت بلتستان اس حوالے سے اپنا مبنی بر حق اور ریاست جموں کشمیر پر پاکستان کا قومی موقف اور قائد اعظم ؒ کے فرمان اور مستقبل کے وژن کے مطابق جو مقبوضہ ریاست جموں کشمیر کی مکمل آزادی کے بعد پاکستان سے الحاق ہے اور تا تصفیہ کشمیر ایشو گلگت بلتستان کے لئے آزاد کشمیر طرز کا ایک بااختیار اور باوقار سیٹ اپ دیا جائے اور عبوری صوبہ کے مضمرات جو نہ صرف کشمیر ایشو اور پاکستان کے اصولی موقف کے حوالے سے بلکہ خود گلگت بلتستان کے لوگوں کے حقوق پر پڑیں گے اس سے متعدد بار واضح کر چکے ہیںہم ایک بار پھر عبوری صوبہ کے مضمرات سے گلگت بلتستان کے مقتدر حلقوں اور وفاقی حکومت کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں عبوری صوبہ ایک نمائشی صوبہ ہوگا یہ ایک بار پھر گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ہے اور گلگت بلتستان کے وسائل پر قابض رہنے کی وزارت امور کشمیر کی ایک چال ہے جس کی حیثیت گلگت بلتستان کے سادہ لوح لوگوں کے لئے ایک لالی پاپ کے سوا کچھ نہیں،انہوں نے وفاقی حکومت اور گلگت بلتستان کو خبردارکیا کہ اس

قرارداد پر عمل سے قبل ریاست جموں کشمیر کے عوام اور تمام دیگر سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں