مظفرآباد (پی این آئی) انسانی حقوق ونگ کے چیئرمین و امیدوار اسمبلی حلقہ لچھراٹ چوہدری آصف یعقوب نے کہا ہے کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر پٹہکہ ہسپتال کو لچھراٹ کوٹہ سے محروم کرنا حکومت کی ناکامی کا منہ بولتاثبوت ہے، حلقہ ایم ایل اے ناکام اور کارکنوں کی مایوسی کا سبب بن رہے ہیں، انھوں نے چند ایک افراد کو
نوازنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پٹہکہ میں اس وقت شدید طبی سہولیات کا فقدان ہے، حلقہ لچھراٹ کو کوٹہ میں مکمل طور پر نظر انداز کیا جارہا ہے، اس ہسپتال میں لچھراٹ کے عوام کو نوکریاں نہ ملنا انتہائی غیر مساوانہ سلوک ہے، حکومت عزیز و اقارب نوازی میں مصروف عمل ہے، کرپشن کا بازار گرم ہے،ان خیالات کااظہار رانھوں نے اپنے ایک بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ ہم تمام برادریوں کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم رکھتے ہیں، مسلم کانفرنس نے کبھی برادری عزم کو پروان نہیں چڑھایا، حلقہ دو میں جتنی بھی برادریاں بستی ہیں ان سب کا سرکاری نوکریوں سمیت ترقیاتی سکیموں پر حق ہے، لیکن حلقہ دو میں کئی سالوں سے عوام کا استحصال کیا جارہا ہے، کارکن کش پالیسیوں سے تنگ کئی اہم برادریوں نے مسلم کانفرنس میں شمولیت اختیار کرنا شروع کررکھی ہے اور مسلم کانفرنس کی جماعت انھیں خوش آمدید کہتی ہے اور آنے والے وقت میں حلقہ کے عوام کے ساتھ کئی جانے والی تمام زیادتیوں کا ازالہ کروں گا، حلقہ دو کے عوام فصلی بٹیروں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے نظریاتی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ چلیں، مسائل کا خود خاتمہ ہوتا چلا جائے گا، چوہدری آصف یعقوب نے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہیکہ حلقہ لچھراٹ کے عوام کو بھی نوکریوں میں پورا حق فراہم کیا جائے۔۔۔۔ حساب برابر ہو گیا، یوسف رضا گیلانی کی شکست پر
سینئر صحافی حامد میر بھی میدان میں آگئے، حیران کن بات کہہ دی اسلام آباد(پی این آئی ) حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہو گئے ۔پریزائیڈنگ افسر کے مطابق 98 سینیٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ پریزائیڈنگ افسرسید مظفر حسین شاہ نے چئیرمین سینیٹ کے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہوئے، یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے جب کہ یوسف رضا گیلانی کے8 ووٹ مسترد بھی ہوئے۔حکومتی سینیٹرز نے چئیرمین سینیٹ کا اعلان ہوتے ہی جشن منانا شروع کر دیا جب کہ اپوزیشن ارکان کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔صادق سنجرانی ایک بار پھر چئیرمین سینیٹ بننے میں کامیاب ہو گئے جب کہ اسی حوالے سے سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ حفیظ شیخ کے بھی سات ووٹ مسترد ہوئے تھے گیلانی کے بھی سات ووٹ مسترد ہو گئے،حساب برابر کر دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ سنجرانی کے 48 ووٹ نکلے اور گیلانی کے 42 ووٹ نکلے لیکن خفیہ کیمروں کی کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی۔حامد میر نے مزید کہا کہ مانیں یا نہ مانیں پی ڈی ایم کے سات ووٹروں نے یوسف رضا گیلانی کے ساتھ دھوکہ کیا ۔۔واضح رہے کہ آج ،چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کیلئے پریذائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ نے نو منتخب سینیٹرز سے حلف لیا ، جس کے بعد
انہوں نے نئے سینیٹرز کو دستخط کے لیے بھی بلایا۔اس سے قبل چیئر مین اور ڈپٹی چیئر مین سینٹ کے انتخابات کیلئے بلائے گئے اجلاس کے دوران پولنگ بوتھ کے اندر خفیہ کیمروں کی تنصیب کا انکشاف ہوا جس سے اپوزیشن نے خوب شور شرابا کیا ۔ے اپوزیشن رہنمائوں سینیٹر مصدق ملک اور سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کیمرے میڈیا کو دکھانے کے بعد نکال دیئے اور معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ نوٹس لے،یہ آرٹیکل 62 اور 63 کا کیس ہے جس کا ذمہ دار صادق اور امین نہیں رہا، پی ٹی آئی کو اپنے سینیٹرز پر اعتماد نہیں اس لیے کیمرے لگوائے جن کا رخ ووٹر کے چہرے اور بیلٹ پیپر کی طرف ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں