یوسف رضا گیلانی کے نام کے سامنے کی بجائے اوپر مہر کیوں لگائی؟ ساتوں سینیٹرز نے سامنے آکر بڑا اعتراف کر لیا

اسلام آباد (پی این آئی)چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر لگانے والے سنیٹر خود سامنے آ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے مشترکہ امیدوار سید یوسف رضا گیلانی کے نام ہر مہر لگانے والے سات سینیٹرز خود

پارٹی کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔گزشتہ روز ہونے والے سینیٹ کے الیکشن میں پی ڈی ایم کے 7 ووٹ مسترد ہو گئے تھے، جن کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ووٹ کاسٹ کرتے وقت سینیٹرز نے یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر لگائی جس وجہ سے اِن کے ووٹ مسترد کر دئیے گئے۔ تاہم ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے دوران کسی سینیٹر کا ووت مسترد نہیں ہوا تھا- سات مسترد شدہ ووٹوں سے متعلق انتہائی باوثوق ذرائع نے بتایا کہ ووٹنگ کا عمل شروع ہونے سے قبل ان 7 ارکان نے الیکشن کے عملے سے ووٹنگ کا طریقہ پوچھا۔الیکشن کے عملے نے ان سینیٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ کار سمجھایا، لیکن باوجود اس کے انہوں نے غلطی کی، جس وجہ سے ان کے ووٹ مسترد کر دئیے گئے۔ساتوں ارکان خود سامنے آئے ہیں اور انہوں نے بیان ریکارڈ کروا دیا ہے۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو رپورٹ کے مطابق ارکان کے مطابق اس عمل میں کوئی بدنیتی شامل نہیں تھی۔سینیٹرز نے موقف اختیار کیا کہ وہ پارٹی کو یہ باور کرانا چاہتے تھے کہ ان کا ووٹ یوسف رضا گیلانی کو ہی پڑا ہے۔مذکورہ 7 امیدوار خود سامنے تو آ گئے ہیں ، لیکن ان ارکان کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے چیئرمین سینٹ کے الیکشن میں اپوزیشن کو اپ سیٹ شکست کا سامنا کر نا پڑا تھا، اپوزیشن کے سات ووٹ مسترد ہو گئے تھے، جبکہ الیکشن کے دوران بوتھ میں خفیہ کیمرہ بھی برآمد ہوا تھا، جس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے- پیپلز پارٹی نے اپنے ان 7 سینیٹرز کا نام صیغہ راز میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جنہوں نے غلطی سے نام کے سامنے خالی جگہ پر مہر لگانے کے بجائے نام پر ہی مہر لگا دی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں