پورے لاہور میں کورونا ٹیسٹ کرائے جائیں تو کتنے فیصد مثبت نکلیں گے، ڈاکٹر کے انکشاف نے تہلکہ مچا دیا

لاہور (پی این آئی) لاہور میں میر خلیل الرحمن میموریل سوسائٹی کے زیر اہتمام کورونا تشخیصی ٹیسٹ کے موضوع پر سیمینار ہوا جس سے واصف ناگی، ڈاکٹر قدیر احمد، ڈاکٹر جاوید حیات، ڈاکٹر طاہر چوہدری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئےپاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنز کے صدر ڈاکٹر

طارق محمود کا کہنا تھا ڈاکٹروں نے ڈینگی بخار کی نشاندہی کی تو ان کا مذاق اڑایا گیا اور بعد میں محکمہ صحت کو ہوش آیا۔ ر ڈاکٹر طارق محمود کا کہنا ہے کہ عام شہری اور طبی عملہ ماسک پہنیں تو کورونا کا خدشہ صرف ایک فیصد رہ جائےگا۔انہوں نے کہا کہ پورے لاہور کے کورونا ٹیسٹ کرائے جائیں تو 50 فیصد مثبت نکلیں گے لہٰذا عام شہری اور طبی عملہ ماسک پہنیں تو کورونا کا خدشہ صرف ایک فیصد رہ جائےگا۔۔۔۔۔ حساب برابر ہو گیا، یوسف رضا گیلانی کی شکست پر سینئر صحافی حامد میر بھی میدان میں آگئے، حیران کن بات کہہ دی اسلام آباد(پی این آئی ) حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہو گئے ۔پریزائیڈنگ افسر کے مطابق 98 سینیٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ پریزائیڈنگ افسرسید مظفر حسین شاہ نے چئیرمین سینیٹ کے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہوئے، یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے جب کہ یوسف رضا گیلانی کے8 ووٹ مسترد بھی ہوئے۔حکومتی سینیٹرز نے چئیرمین سینیٹ کا اعلان ہوتے ہی جشن منانا شروع کر دیا جب کہ اپوزیشن ارکان کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔صادق سنجرانی ایک بار پھر چئیرمین سینیٹ بننے میں کامیاب ہو گئے جب کہ اسی حوالے سے سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ حفیظ شیخ کے بھی

سات ووٹ مسترد ہوئے تھے گیلانی کے بھی سات ووٹ مسترد ہو گئے،حساب برابر کر دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ سنجرانی کے 48 ووٹ نکلے اور گیلانی کے 42 ووٹ نکلے لیکن خفیہ کیمروں کی کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی۔حامد میر نے مزید کہا کہ مانیں یا نہ مانیں پی ڈی ایم کے سات ووٹروں نے یوسف رضا گیلانی کے ساتھ دھوکہ کیا ۔۔واضح رہے کہ آج ،چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کیلئے پریذائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ نے نو منتخب سینیٹرز سے حلف لیا ، جس کے بعد انہوں نے نئے سینیٹرز کو دستخط کے لیے بھی بلایا۔اس سے قبل چیئر مین اور ڈپٹی چیئر مین سینٹ کے انتخابات کیلئے بلائے گئے اجلاس کے دوران پولنگ بوتھ کے اندر خفیہ کیمروں کی تنصیب کا انکشاف ہوا جس سے اپوزیشن نے خوب شور شرابا کیا ۔ے اپوزیشن رہنمائوں سینیٹر مصدق ملک اور سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کیمرے میڈیا کو دکھانے کے بعد نکال دیئے اور معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ نوٹس لے،یہ آرٹیکل 62 اور 63 کا کیس ہے جس کا ذمہ دار صادق اور امین نہیں رہا، پی ٹی آئی کو اپنے سینیٹرز پر اعتماد نہیں اس لیے کیمرے لگوائے جن کا رخ ووٹر کے چہرے اور بیلٹ پیپر کی طرف ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں