’یہ کوئی تنظیم سازی نہیں بلکہ جمہوری جد و جہد ہے‘ طلال چوہدری کے طعنے کابلاول زرداری نے ایسا جواب دیا کہ لیگی رہنما کے چودہ طبق روشن ہو گئے

اسلام آباد (پی این آئی) طلال چوہدری کے طنزیہ ٹوئٹ پر بلاول بھٹو کا ردعمل۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی جانب سے کیے گئے طنز پر جواب دیا ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ یہ کوئی تنظیم سازی نہیں بلکہ جمہوری جد و جہد ہے، طلال چوہدری

کی طرح میں 2018 سے جدوجہد نہیں کررہا، میں تین نسلوں سے جمہوری جدوجہد کررہا ہوں۔اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء طلال چوہدری نے پاکستان پیپلزپارٹی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری صاحب ’نیوٹرل‘ کا مزہ آیا؟۔طلال چوہدری کی جانب سے یہ ٹوئٹ چئیرمین سینیٹ کے الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کی شسکت کے بعد کیا گیا۔جبجہ دوسری جانب چئیرمین و ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کے الیکشن کے نتائج کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہم جیت چکے ہیں لیکن چیئرمین سینیٹ کاالیکشن چرایا گیا۔تحریک عدم اعتماد پرمشاورت جاری ہے، ‏تحریک اعتماد سے پہلے ہمیں عدالت جانا چاہئے۔ چیئرمین سینیٹ کاالیکشن ‏عوام کی آنکھوں کےسامنےچوری کیاگیا ۔ صادق سنجرانی کوسینیٹ پرمسلط کیاگیاہے، ‏پریزائیڈنگ افسر حکومت کے اتحادی ہیں ان کی طرف سےسازش ہوئی ہے ۔ ینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت ‏تھی، پریزائیڈنگ افسر نے یوسف رضاگیلانی کے7ووٹ مستردکیے، ڈبل مہروالاووٹ مستردہوتاہے گیلانی ‏صاحب کامیاب ہونے کے باوجود اس کرسی پرابھی نہیں بیٹھا۔بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ مریم نوازاوراپنےوکلاسےمشاورت کی ہے، غیرآئینی اورغیرقانونی اقدام ‏کوعدالت میں چیلنج کریں گے۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز چئیرمین و ڈپٹی چئیرمین سینیٹ الیکشن میں حکومت اپوزیشن کو اپ سیٹ شکست دینے میں کامیاب ہوئی۔ پہلے ہوئی پولنگ میں حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کر کے چئیرمین سینیٹ منتخب ہو گئے۔یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے جب کہ یوسف رضا گیلانی کے 8 ووٹ مسترد

بھی ہوئے۔ حکومتی سینیٹرز نے چئیرمین سینیٹ کا اعلان ہوتے ہی جشن منانا شروع کر دیا جب کہ اپوزیشن ارکان کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔ جبکہ بعد میں حکومتی اتحاد کے امیدوار مرزا محمد آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے۔ ایوان بالا میں ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن میں 98 سینیٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا ، پولنگ مکمل ہونے کے بعد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے نتائج کا اعلان کیا ، جن کے مطابق حکومتی امیدوار مرزا محمد آفریدی نے 54 ووٹ حاصل کیے اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے امیدوار مولانا عبدالغفورحیدری 44 ووٹ حاصل کرسکے جب کہ 98 ووٹوں میں سے کوئی ایک بھی ووٹ مسترد نہیں ہوا ، جس کے ساتھ ہی مرزامحمد آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے اور انہوں نے اپنے عہدے کا حلف بھی اٹھا لیا ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ان سے حلف لیا۔یاد رہے کہ جمعہ

کے روز سینیٹ کے چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین کے انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی، پولنگ کا عمل 3 بجے شروع ہوا جہاں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدر نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا، پریزائیڈنگ افسرسید مظفر حسین شاہ نے سینیٹ کے امیدواروں کیلئے پولنگ ایجنٹس کے ناموں کا اعلان کیا ، اس دوران سینیٹر محسن عزیز نے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار صادق سنجرانی اور سینیٹر فاروق حمید نائیک نے یوسف رضا گیلانی کے لئے پولنگ ایجنٹ کے فرائض سر انجام دئیے ۔سینیٹرز کی طرف سے موبائل فون ، کیمرے اور الیکٹرانک آلات پولنگ بوتھ میں لے کر جانے پر پابندی عائد کی گئی ، پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہا،جہاں ووٹ ڈالنے کے لیے سینیٹرز کو حروف تہجی کے اعتبار سے بلایا گیا ، پولنگ کا عمل مکمل

ہونے کے بعد نتائج کا اعلان کیا گیا ، پریزائیڈنگ افسر کے مطابق 98 سینیٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کیا تاہم جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد اور ن لیگ کے اسحاق ڈار نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ اس سے قبل آج صبح حالیہ انتخابات میں منتخب ہونے والے سینیٹ کے 48 سینیٹرز نے حلف اٹھا یا ،چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کیلئے پریذائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ نے نو منتخب سینیٹرز سے حلف لیا ، جس کے بعد انہوں نے نئے سینیٹرز کو دستخط کے لیے بھی بلایا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں