عزیر بلوچ نے درخواست دائر کردی، مجھے جیل میں ختم کیے جانے کا خدشہ ہے، کچھ ہوا تو ذمہ دار کون ہوں گے؟ انکشاف کر دیا

کراچی(این این آئی) گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے رینجرز اور پولیس کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی جس میں کہا ہے کہ مجھے جیل میں قتل کیے جانے کا خدشہ ہے۔تفصیلات کے مطابق گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں درخواست دائر کردی۔

دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ مجھے جیل پولیس کی نگرانی میں مٹھا رام ہاسٹل میں رکھا ہوا ہے، مجھے ذہنی طور پر ہراساں کیا جارہا ہے، گھر والوں سے بھی ملنے نہیں دیا جاتا۔عزیر بلوچ نے مزید کہا کہ مجھے رینجرز اور پولیس کی کسٹڈی میں جان کا خدشہ لاحق ہے، خدشہ ہے کہ میری موت واقع نہ ہوجائے، اگر میری موت واقع ہوگئی تو اس کے ذمہ دار رینجرز افسران اور آئی جی پولیس ہوں گے۔عدالت نے ملزم کی درخواست ہر جیل سپرنٹنڈنٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 20 مارچ تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔۔۔۔۔ہائی کورٹ کا تمام بچت بازاروں کو کھولنے کا حکم
اگر کسی مقام پر انتظامیہ کو اعتراض ہے تو عدالت کو آگاہ کرے، جج
کراچی(این این آئی) سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں تمام بچت بازاروں کو کھولنے کا حکم دے دیا۔جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو بچت بازاروں کو بند کرانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب تک بچت بازاروں کو کیوں نہیں کھولا گیا؟درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ رمضان المبارک قریب ہے لوگ تکلیف میں ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے بازاروں کو کھولا جائے اور ضروری اقدامات کیے جائیں، اگر کسی مقام پر انتظامیہ کو اعتراض ہے تو انتظامیہ

عدالت کو آگاہ کرے۔ نمائندہ کمشنر کراچی نے بتایا کہ ہمیں کسی قسم کا اعتراض نہیں تاہم پارک اور رفاعی پلاٹ پر بازار لگانے پر پابندی عائد ہے۔بعدازاں عدالت نے بچت بازاروں کو کھولنے اور انتظامیہ کو کورونا ایس او پیز پر عمل کرانے کا حکم دے دیا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں