وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی سینیئر قیادت کا اہم اجلاس، شیخ رشید کو کیوں دعو ت نہیں دی گئی؟ حیران کن دعویٰ آگیا

اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصا ف کی سینیئر قیادت کے اہم اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کو مدعو نہیں کیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس اہم ترین اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید موجود نہیں تھے۔ اجلاس میں صرف تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے

وفاقی وزرا ہی شریک ہوئے۔ خیال رہے کہ شیخ رشید کا تعلق عوامی مسلم لیگ سے ہے اور وہ وزیر داخلہ بننے سے قبل وزیر ریلوے تھے۔ وزیراعظم کیخلاف کوئی تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی، عمران خان کب سے تبدیلی کا آغاز کرنے جارہے ہیں؟ ماہر علم نجوم نے بڑی پیشنگوئیاں کر دیں ماہر علم نجوم ہمایوں محبوب نے پاکستانی سیاست کے حوالے سے اہم پیشگوئیاں کی ہیں۔اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لانے میں کامیاب نہیں ہوں گی،عمران خان پنجاب میں بدستور چلتے رہیں گے،اگر کوئی عدم اعتماد تحریک لائی بھی جاتی ہے تو وہ کامیاب نہیں ہو گی۔ہمایوں محبوب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کے حوالے سے کہا کہ وہ ممکن ہو سکتی ہے۔مجھے لگتا ہے کہ اپریل کے وسط سے عمران خان بہت ساری تبدیلیاں کریں گے بلکہ ستاروں کی روشنی میں تبدیلی کا آغاز مارچ کے آخر سے ہو جائے گا۔اگر کوئی یہ سمجھ رہا ہے مائنس عمران خان ہونے پر یہ سسٹم چلے گا تو میرے علم کے مطابق عمران خان کے مائنس ہونے سے سب مائنس ہو جائے گا۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی بہت ہوئی لیکن ایسی علامات سامنے آ رہی ہیں کہ اپریل میں پاکستان کی معیشت بھی بہتر ہو گی۔اپریل سے ستمبر کے درمیان پاکستان کی اکانومی بہتر ہو گی،ایکسپورٹ اوپر جائے گی، مہنگائی نیچے آنا شروع ہو جائے گی،جون میں پھر سورج گرہن آ رہا ہے جسے اللہ عمران خان کے حق میں کر دے گا۔جب کہ یہ عمران خان کے مخالفین کو نقصان دے گا۔ہمایوں محبوب کے مطابق چئیرمین سینیٹ بھی

صادق سنجرانی ہی بنیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر میں عمران خان کا ایڈوائزر ہوتا تو انہیں کہتا کہ حفیظ شیخ کو سینیٹ ٹکٹ مت دیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل عالیہ نذیر کا کہنا ہے کہ جب عمران خان نے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تھا تب ہی میں نے کہا تھا کہ عمران خان کی حکومت 2021 تک رہے گی۔لیکن اب جب ہم ستارے دیکھتے ہیں تو مجھے یہ سسٹم تبدیل ہونا دکھائی دیتا ہے۔عمران خان دوبارہ وزیراعظم بنیں گے یا دوبارہ صدر بنیں گے۔ یا مارشل لا نہیں لگ رہا، قومی حکومت نہیں بن رہی یا پھر عمران خان یہاں پر اسمبلیاں بھی توڑ سکتے ہیں۔عمران خان اسمبلیاں توڑ کر دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں