اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اعتماد کے ووٹ کے وقت ایک دو لوگ اِدھر اُدھر ہوجاتے تو حکومت ختم ہوجاتی، یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے والے پہلے 20 سے 25 لوگ تھے لیکن پھر ان کی تعداد 16 ہوگئی، ان لوگوں کے بارے میں عمران خان کو پتہ ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں
گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اعتماد کا ووٹ لینا معمولی بات نہیں ہے، ایک دو ووٹ ادھر ادھر ہوجاتے تو حکومت ختم ہوجاتی ، ملک میں سازشی طاقتیں بہت ہیں، خان صاحب خط نہ بھی لکھتے تو ووٹ پورے ہوتے، خان کی پارٹی میں اتنا بہادر کوئی نہیں کہ ووٹ نہ دیتا، ڈھائی سال ہوگئے ہیں اور سب ساتھ ہیں، یہ بہت بڑی بات ہے۔یوسف رضا گیلانی کے سینیٹر منتخب ہونے پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ن لیگ والے ویسے ہی ٹکٹ کا شور کر رہے ہیں، زرداری نے بہت پیسہ چلایا ہے، آصف زرداری کے فرنٹ مینوں نے پیسہ چلایا ہے ، اس کے علاوہ کچھ نہیں چلا۔ وزیر داخلہ کے مطابق عمران خان کو پتہ ہے کہ وہ 16 لوگ کون ہیں جنہوں نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا، پہلے یہ 20 سے 25 تھے لیکن پھر 16 ہوگئے، بڑی تعداد میں لوگ ہلے ہوئے تھے، نہیں معلوم کہ کسی اتحادی نے ووٹ نہیں دیا یا اپنے ایم این نے ، لیکن عمران خان کو سب پتہ ہے۔چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں صادق سنجرانی جیت جائیں گے، وہ اپنی صلاحیت سے اگر 16 ووٹ لے سکتے ہیں تو ان کیلئے تین ووٹ کوئی مسئلہ نہیں ہیں، ایم کیو ایم اس معاملے میں عمران خان کا ساتھ دے گی۔ چئیرمین سینیٹ کا انتخاب اوپن ہو گا یا سیکرٹ؟ حکومتی وزیر شبلی فراز نے واضح کر دیا وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے واضح کیاہے کہ اپوزیشن کی چوائس کے حساب سے الیکشن اوپن یا سیکرٹ نہیں ہوسکتا۔ وہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں اینکر شہزاد اقبال کے سوال ’اخلاقیات کی فکر ہے تو اب چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے لیے اوپن بیلٹ کروالیں‘؟ کا جواب دے رہے تھے۔شبلی فراز نے کہا کہ ہم سیاست میں اخلاقیات لانا چاہتے ہیں اسی
لیے عدالت میں بھی گئے۔ ہم ہار گئے تھے تو وہ الیکشن ٹھیک تھا اور اعتماد کا ووٹ غلط ہوگیا کیونکہ وہ ہم جیت گئے ہیں۔ چیئرمین سینٹ کے الیکشن میں جیت کا دعویٰ ابھی ہم نے نہیں کیا،ابھی بچہ پیدا نہیں ہوا اور آپ اسے سکول میں داخل کروانے کا کہہ رہے ہیں ۔انکا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی ہر کسی کے پاس ووٹ مانگنے جارہے ہیں۔ سینیٹ کے الیکشن میں اربوں روپے لگے۔ تب ایجنسیاں کچھ نہیں کرسکیں مگر اعتماد کے ووٹ میں ان کو ایجنسیاں یاد آگئیں۔شبلی فراز نے شہزاد اقبال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی مرضی کا جواب آپ کو نہیں دوں گا۔ صادق سنجرانی اپنی کمپین چلارہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وہ جیتیں۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی اخلاقیات نہ سکھائے ہم نے اپنے 20 اراکین کو نکالا تھا۔ہماری حکومت تب بھی تھوڑے ووٹوں سے تھی ہم نے تب بھی لوگ نکالے اب بھی ایکشن لیں گے۔لیگی رہنماؤں کے ساتھ بدسلوکی کے حوالے سے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جب ایک پارٹی کے 15 سے 20 ہزار لوگ اکھٹے ہوں اور آپ وہاں جا کر پریس کانفرنس کریں گے تو وہی ہوگا جو کل ہوا۔ یہ ایک سوچی سمجھی ساز ش تھی۔ اپوزیشن نے کل شیطانی کی،اس کا الزام ہم پر نہ ڈالا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں