چئیرمین سینیٹ کا انتخاب اوپن ہو گا یا سیکرٹ؟ حکومتی وزیر شبلی فراز نے واضح کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے واضح کیاہے کہ اپوزیشن کی چوائس کے حساب سے الیکشن اوپن یا سیکرٹ نہیں ہوسکتا۔ وہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں اینکر شہزاد اقبال کے سوال ’اخلاقیات کی فکر ہے تو اب چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے لیے اوپن بیلٹ کروالیں‘؟ کا جواب دے رہے تھے۔

شبلی فراز نے کہا کہ ہم سیاست میں اخلاقیات لانا چاہتے ہیں اسی لیے عدالت میں بھی گئے۔ ہم ہار گئے تھے تو وہ الیکشن ٹھیک تھا اور اعتماد کا ووٹ غلط ہوگیا کیونکہ وہ ہم جیت گئے ہیں۔ چیئرمین سینٹ کے الیکشن میں جیت کا دعویٰ ابھی ہم نے نہیں کیا،ابھی بچہ پیدا نہیں ہوا اور آپ اسے سکول میں داخل کروانے کا کہہ رہے ہیں ۔انکا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی ہر کسی کے پاس ووٹ مانگنے جارہے ہیں۔ سینیٹ کے الیکشن میں اربوں روپے لگے۔ تب ایجنسیاں کچھ نہیں کرسکیں مگر اعتماد کے ووٹ میں ان کو ایجنسیاں یاد آگئیں۔شبلی فراز نے شہزاد اقبال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی مرضی کا جواب آپ کو نہیں دوں گا۔ صادق سنجرانی اپنی کمپین چلارہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وہ جیتیں۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی اخلاقیات نہ سکھائے ہم نے اپنے 20 اراکین کو نکالا تھا۔ہماری حکومت تب بھی تھوڑے ووٹوں سے تھی ہم نے تب بھی لوگ نکالے اب بھی ایکشن لیں گے۔لیگی رہنماؤں کے ساتھ بدسلوکی کے حوالے سے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جب ایک پارٹی کے 15 سے 20 ہزار لوگ اکھٹے ہوں اور آپ وہاں جا کر پریس کانفرنس کریں گے تو وہی ہوگا جو کل ہوا۔ یہ ایک سوچی سمجھی ساز ش تھی۔ اپوزیشن نے کل شیطانی کی،اس کا الزام ہم پر نہ ڈالا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں