لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی کو نامعلوم ٹیلیفون کال موصول ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، سینئر نائب صدر ن لیگ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 2ارکان کونامعلوم کال میں دھمکی دی گئی کہ سینیٹ کا ووٹ کاسٹ مت کریں،تصدیق کے بعد ان کالز کو پبلک کردیں گے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے
ہوئے بتایا کہ ماضی میں ارکان اسمبلی کو نامعلوم کالیں آتی رہیں، اس لیے ہم بہت محتاط ہوکر ساری چیزوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ہمارے پاس رپورٹ آئی ہے کہ ہمارے 2 اراکین کو ٹیلیفون آئے ہیں کہ سینیٹ کا ووٹ کاسٹ مت کریں، ہم تصدیق کررہے ہیں ، اگر اس میں کوئی ایسی بات ہوئی تو ہم اس کو پبلک کردیں گے۔الیکشن کی آخری راتیں بڑی اہم ہوتی ہیں، تھوڑے سے ووٹ ہوتے ہیں، اس لیے ہم اس طرح کے معاملات پر نظر رکھیں گے۔ارکان اسمبلی کے تحفظ والی بات چلی تو معاملہ بڑا پیچیدہ ہوجائے گا۔اسی طرح مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کو ہدایت کی ہے کہ اگر کسی بھی ایم پی اے یا ایم این اے کو نامعلوم نمبرز سے کال آتی ہے تو فوری قیادت کو آگاہ کریں، تاکہ ایسے لوگوں کو بے نقاب کیا جاسکے۔ مزید برآں مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں حکومتی ترجمانوں اور وزراء کے بیانات جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ الیکشن کی پرچی پر بار کوڈ لگوائیں یا خود بکسے میں بیٹھ جائیں۔آپ کے خلاف ووٹ دینے کی تیاری کرنے والے آپ سے زیادہ عوام کے اس غصے سے خوف زدہ ہیں جو تین سال میں آپ کی عوام دشمن پالیسی کا نتیجہ ہیں۔آپ کا ساتھ دینا ملک اور عوام دشمنی ہے جس کا بوجھ اٹھانے سے لوگ انکار کررہے ہیں! انہوں نے کہا کہ کتنا قابل ترس ہے وہ شخص جو کرسیِ اقتدار پر بیٹھ کر بھی بےاختیار اور
بےبس ہے۔ جب عوام کی مرضی کی بجائے اقتدار ایک پیج پر رہنے کی شرط پر ملا ہو اور صفحہ پلٹ جائے تو رسوائی مقدر بن جاتی ہے۔سیاسی لوگوں پر3 سال دروازے بند رکھنے والے کو اب اپنے اراکین کی منتیں کرنا پڑ رہی ہیں! توبہ! اس سے قبل مریم نواز نے سپریم کورٹ کے صدارتی ریفرنس کے حوالے سے رائے پر کہا کہ ایک بار پھر ثابت ہو گیا کہ آئین، ووٹ چوروں کی چالبازیوں، بدنیتی پہ مبنی ریفرنسوں اور سازشی آرڈینینسوں سے بہت بالاتر ہے۔ اب کھمبے نوچتی کھسیانی بلیاں ٹیکنالوجی کا واویلا کر رہی ہیں۔ یاد رکھو کہ کوئی آرٹی ایس اور ڈسکہ دھند ٹیکنالوجی اب نہیں چلے گی! ووٹ کی طاقت سے ڈرتے کیوں ہو؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں