مسقط (پی این آئی ) کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے عمان نے دوبارہ جزوی لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق عمان نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کے پیش نظر تمام تجارتی سرگرمیاں رات کے اوقات میں معطل کرنے کا اعلان کر دیاہے۔ بتایا گیا ہے کہ عمانی حکومت نے شام 8 بجے
سے لے کرصبح 5 بجے تک تمام تجارتی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔سعودی جریدے کی رپورٹ کے مطابق عمان میں 4 مارچ سے لے کر 20مارچ تک رات کے وقت میں تمام تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔عمانی حکومت نے یہ اقدام کورونا وائرس کے پھیلاؤ کور روکنے کے لیے اُٹھایا ہے۔ واضح رہے کہ دُنیا بھر کی طرح خلیجی ریاست عمان کو بھی کورونا وبا کا سامنا ہے۔ مملکت میں کورونا کیسز بڑھنے اور کورونا کی نئی قسم سامنے آنے کے باعث گزشتہ ماہ عمانی حکومت نے کئی ممالک کے باشندوں کے عمان میں داخلے پر عارضی پابندی عائد کر دی تھی۔ عْمانی حکومت نے جن ممالک سے تعلق رکھنے والے مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد کی ان میں سوڈان ، لبنان ، برازیل ، جنوبی افریقا ، نائجیریا،تنزانیہ ، گھانا ، ایتھوپیا ، گنی اور سیرالیون شامل ہیں۔ پابندیاں ہٹاتے ہی پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کا خدشہ، ماہرین نے پابندیاں برقرار رکھنے کی تجویز دیدی اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں کورونا کے وار تاحال جاری ہیں لیکن اس کے باوجود ملک کے بڑے شہروں میں کورونا وائرس کے پیش نظر عائد کی جانے والی پابندیاں کافی حد تک اُٹھا لی گئی ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں عائد کی جانے والی پابندیوں میں نرمی بھی کی گئی جس پر ماہرین صحت نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین صحت کو خدشہ ہے کہ کیسز
میں تعداد میں دوبارہ اضافہ ہوسکتا ہے جو حکومت کو ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے اعلان پر مجبور کرسکتا ہے۔جلد پابندیاں اُٹھانے سے ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ ماہرین صحت کی رائے یہ تھی کہ حکومت کو مالیاتی خدشات کے بجائے صحت عامہ کو ترجیح دینی چاہئیے ۔ماہرین صحت نے حکام کو مشورہ دیا کہ جب اس مہلک بیماری کے خلاف 70 فیصد آبادی ویکسینیٹ ہوجائے صرف اُس وقت پابندیاں ہٹائی جائیں۔ نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں لوگ ایس او پیز پر عمل نہیں کرتے بلکہ ماسک تک پہننے پر ہنستے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے گذشتہ برس ستمبر میں بھی جب یومیہ کیسز 100 سے 200 تھے، پابندیاں ہٹانے کے نتائج دیکھے تھے اور ایک ماہ میں ہی حکومت
کو کورونا وائرس کی دوسری لہر کا اعلان کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ 70 فیصد آبادی کی ویکسینیشن کے بعد ہی پابندیاں ہٹائی جائیں جو کہ مجموعی مدافعت حاصل کرنے کا واحد طریقہ ہے، بدقسمتی سے ہم 1000 کیسز یومیہ کو ہلکا لے رہے ہیں۔واضح رہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے 36 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد اموات کی تعداد 12 ہزار 896 ہوگئی۔ جبکہ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 5 لاکھ 81 ہزار 365 ہوگئی ہے۔ دوسری جانب گذشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک دن کے دوران کورونا وائرس کے درجنوں نئے کیسز سامنے آئے تھے۔ضلعی ہیلتھ آفیسر اسلام آباد کے مطابق اسلام آباد میں 24 گھنٹوں میں 153 نئے کیسز سامنے
آئے ، جس کے ساتھ ہی وفاقی دارالحکومت میں مثبت کورونا کیسز کی شرح بڑھ کر 3 اعشاریہ 5 تک پہنچ گئی ہے ، جہاں مجموعی طور پر اب تک 44 ہزار 259 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار بھی کیا گیا تھا جبکہ کورونا کیسز میں اضافے کے باعث آزاد کشمیر کے ضلع میرپور میں مکمل لاک ڈاوٗن نافذ کر دیا گیا ہے جس کے تحت ایک ماہ تک شادی ہالز بند رہیں گے جبکہ حکام نے ضلع بھر میں تمام تعلیمی ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ سیاسی و مذہبی اجتماعات پر بھی پابندی ہوگی جبکہ اشیائے خوردو نوش کی دکانیں ہفتے میں دو دن منگل اور جمعے کو صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک کھلیں گی۔ ڈی سی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پبلک پارکس، کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں