مسلم کانفرنس ریاستی جماعت ہے ہم غیر ریاستی جماعتوں کے مقامی سربراہان کے برعکس اپنے فیصلے خود کرتے ہیں، سردار عتیق احمد خان

راولپنڈی (پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد وسابق وزیراعظم سردارعتیق احمد خان نے کہا ہے کہ مسلم کانفرنس ریاستی جماعت ہے ہم غیرریاستی جماعتوں کے مقامی سربراہان کے برعکس اپنے فیصلے خود کرتے ہیں۔بیرسٹرسلطان محمود چوہدری کو اخبارات اور ٹی وی کے ذریعے خبر سے پتہ چل

جائے گا کہ تحریک انصاف نے مسلم کانفرنس کے ساتھ اتحاد کرلیا ہے۔ میاں نواز شریف اور ان کی جماعت کا قائداعظم کی مسلم لیگ سے کوئی تعلق نہیں۔ میاں نواز شریف توکہتے تھے کہ ہم ددنوں ممالک کے لباس، ثقافت، کھانا،پینا،کاروبار اور سب کچھ ایک جیسا ہے۔آپ ہندوستان کے لوگ آلو کھاتے ہیں اور ہم پاکستانی آلو گوشت بس یہ سرحد کی لکیر ایسے ہی درمیان میں بن گئی ہے۔ بھلا ایسے نظریات رکھنے والے لوگ دو قومی نظریے کی بنیاد پر بننے والے پاکستان کے ساتھ ہمدرد ہوسکتے ہیں؟مسلم لیگ ن کو ئی نظریاتی جماعت نہیں ہے بلکہ مفاد پرست لوگوں کا گروپ ہے۔ مستقبل کے مناظر نامے میں پاکستان اور آزاد جموں وکشمیر میں مسلم لیگ ن کی کوئی جماعت دکھائی نہیں دے رہی۔انہوں نے کہاکہ سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان،سابق صدروزیراعظم آزادکشمیر کی آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کی سرپرستی قبول کرنے کے بعد مسلم لیگ ن کا آزادکشمیر سے نام ونشان مٹ جائے گا۔ مارچ کے مہینے میں بہت بڑی تعداد میں الیکٹیبل اور سیاسی لیڈر اور کارکن مسلم کانفرنس میں شمولیت اختیار کررہے ہیں مسلم کانفرنس پوری قوت کے ساتھ آمدہ انتخابات میں حصہ لے رہی ہے ان شاء اللہ 2021کے الیکشن میں مسلم کانفرنس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر کے حکومت سازی کریگی۔ان خیالات کااظہار قائدمسلم کانفرنس سردارعتیق احمدخان نے گزشتہ

روز مجاہد منزل میں مسلم کانفرنس کی نائب صدر اور سابق وزیرحکومت شمیم علی ملک، چڑھوئی سے رتعلق رکھنے والے مسلم کانفرنسی رہنما نعیم منصفداد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم مشکل دور سے گزر چکے ہیں۔سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان جو مسلم لیگ ن کا حصہ تھا اب وہ ہمارے سرپرست ہیں اور ان کی سب سے بڑی خواہش ہے کہ آزاد جموں وکشمیر سے مسلم لیگ ن جیسی غیر نظریاتی جماعت کاخاتمہ ہو۔ انہوں نے کارکنان پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ آمدہ انتخابات کی تیاریاں شروع کردیں ان شاء اللہ آنے والا دور مسلم کانفرنس کا ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں