مظفرآباد (پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس شعبہ خواتین کی وائس چیئرپرسن ریحانہ خان نے کہا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر کا دارالحکومت مظفرآباد کربلا کا منظر پیش کررہا ہے تین ہفتوں سے مظفرآباد کے شہریوں پر پانی بند کردیا گیا ہے جس سے لوگوں کا نظام زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ لوگ پانی کی بوند
بوندکو ترس ر ہے ہیں۔خواتین کو چشموں سے میلوں دور پانی سروں پر اٹھا کرلانا پڑرہا ہے حکومت کو شہریوں کے سنگین پانی بحران کا احساس تک نہیں۔فاروق حیدر سرکاری فنڈز سے پلازوں کی تعمیر میں مصروف ہیں محکمہ پی ڈبلیو ڈی، بلدیہ مظفرآباد، ایم ڈی اے مظفرآباد اور دیگر ادارے مشینری سمیت وزیراعظم کا پلازہ بنانے میں مصروف ہیں اور لوگ مہنگے داموں مینرل واٹر خرید کر استعمال کرنے پر مجبور ہیں جبکہ وزیراعظم نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔مساجد میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے نمازیوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے۔میری چیف سیکرٹری آزادکشمیر، وزیر امور کشمیر سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وزیراعظم جو حکومتی فنڈز سے پلازے تعمیر کررہے ہیں اس کو روکیں مظفرآباد کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔آج مظفرآبا د کے شہری پانی کی بوندبوندکوترس رہے ہیں مگرحکومت اور واپڈا حکام کو ٹس سے مس نہیں ہورہا ہے اور مقامی ایم ایل اے محض فوٹو سیشن تک محدود ہوگئے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ مظفرآباد کے شہریوں کو چار سال سے ٹرک کی بتی کی پیچھا لگا کررکھااب جب الیکشن قریب ہیں تو محلے،گلیوں کی دو اور تین فٹ کی گلی تعمیر کر کے عوام کی زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں۔مظفرآباد میں سوریج لائنیں ٹوٹ
پھوٹ کاشکار ہیں۔ مظفرآباد میں پارکنگ پلازے نہ ہونے کی وجہ سے گاڑیوں فٹ پاتھوں پر کھڑی ہیں اور پیدل چلنے والے مسافر سڑکوں کے درمیان سے چلنے پر مجبور ہیں حکومت پارکنگ کیلئے جگہ مختص کرے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں