روپے نے ڈالر کو بری طرح پچھاڑ دیا، امریکی کرنسی کی قدر میں کتنے روپے کی کمی ہو گئی؟

کراچی (این این آئی ) گذشتہ ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر بڑھ گئی ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں90پیسے کی نمایاں کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت

خرید 159روپے سے گھٹ کر158.10روپے اور قیمت فروخت 159.10روپے سے کم ہو کر158.20روپے ہو گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالر 1روپے سستا ہو گیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت خرید 159روپے سے کم ہو کر158روپے اور قیمت فروخت159.30روپے سے کم ہو کر158.30روپے پر آ گئی ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق زیر تبصرہ مدت میں یورو کی قدر میں 1روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یورو کی قیمت خرید 191.50روپے سے کم ہو کر190روپے اور قیمت فروخت193روپے سے کم ہو کر192روپے پر آ گئی اسی طرح 2روپے کی کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 221.50روپے سے گھٹ کر219روپے اور قیمت فروخت223روپے سے گھٹ کر221روپے کی کم سطح پر آ گئی فاریکس رپورٹ کے مطابق ہفتہ کو مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مستحکم رہی تاہم یورو اور برطانوی پونڈ کی قدر میں بالترتیب 50،50پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ گذشتہ ہفتے بدترتین مندی کی لپیٹ میںرہی پاکستان اسٹاک مارکیٹ گذشتہ ہفتے بدترتین مندی کی لپیٹ میںرہی ،کے ایس ای100انڈیکس 46ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھا اور300پوائنٹس کی کمی سے45800پوائنٹس کی پست ترین سطح پر بند ہوا ،مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 109ارب روپے ڈوب گئے جس کی وجہ سے سرمائے کا مجموعی حجم 83کھرب روپے سے گھٹ

کر82کھرب روپے کی سطح پر آگیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ گذشتہ ہفتے4دن مندی کی زدمیں رہی جس کی وجہ سے ان دنوںمیں کے ایس ای100انڈیکس965.68پوائنٹس لوز کر گیا جبکہ1دن کی تیزی میں انڈیکس603.05پوائنٹس ریکور کر سکا اسی طرح مارکیٹ میں مجموعی طورپر مندی کے اثرات غالب رہے ۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق سیاسی افق پر غیر یقینی صورتحال ،سینٹ انتخابات پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ٹکرائو کی وجہ سے سرمایہ کار تذبذب کا شکار رہے جس کی وجہ سے انہوں نے منافع کی خاطر فروخت کو ترجیح دی جو مارکیٹ کی تنزلی کا سبب بنی ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے ایس ای100انڈیکس میں 362.63پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس 46227.65پوائنٹس سے گھٹ

کر45865.02پوائنٹس ہو گیا اسی طرح57.56پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 19230.64پوائنٹس سے کم ہو کر19173.08پوائنٹس پر آگیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 31851.18پوائنٹس سے کم ہو کر 31436.15پوائنٹس پر بند ہوا ۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 1کھرب9ارب66کروڑ72لاکھ79ہزار388روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 83کھرب16ارب81کروڑ53لاکھ 11ہزار830روپے سے گھٹ کر82کھرب7ارب14کروڑ80لاکھ32ہزار442روپے ہو گیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس 46407.47پوائنتس کی بلند ترین سطح کو چھو گیا تھا تاہم مندی کی لہر آنے

سے انڈیکس 45210.87پوائنٹس کی کم ترین سطح تک گر گیا تھا ۔گذشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ 25ارب روپے مالیت کے 72کروڑ20لاکھ52ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم 23ارب روپے مالیت کے 46کروڑ89لاکھ70ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر2026کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے807کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،1129میں کمی اور94کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔کاروبار کے لحاظ سے ہم نیٹ ورک ،بائیکو پیٹرولیم ،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ ،میڈیا ٹائمز لمیٹڈ ،دیوان سیمنٹ ،ورلڈ کال ٹیلی کام ،حیسکول پیٹرول ،ٹیلی کارڈ لمیٹڈ ،سلک بینک لمیٹڈ ،کے الیکٹرک لمیٹڈ ،پرویز احمد کمپنی ،فرسٹ کیپٹل سیکورٹیز ،یونٹی فوڈز لمیٹڈ ،پاور سیمنٹ ،پاک انٹر نیشنل بلک ،میپل لیف ،نیٹ سول ٹیکنالوجیز،فرسٹ دائود بینک ،پاک ریفائنری اور لوٹے کیمیکل سر فہرست رہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں