لاہور (پی این آئی) حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اہم معرکہ سینیٹ کے انتخابات ہیں کیونکہ اس کی ہارجیت نے حکومت کے مستقبل اور پی ڈی ایم کے اگلے لائحہ عمل کی منصوبہ سازی کرنی ہے۔سینیٹ انتخابات قریب آتے ہی سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں۔اس حوالے سے گورنر پنجاب سے اتحادی جماعت (ق) لیگ کے
سیکرٹری جنرل نے اہم ملاقات کی۔گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کا کہنا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے اور اوپن بیلٹ سے سینیٹ انتخابات میں ووٹ کو عزت ملے گی۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے ملاقات کی، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحات سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چودھری محمد سرور کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کے لیے حکومت اور اتحادی ایک پیج پر ہیں، 26 مارچ کے بعد تاریخ کی تبدیلی کے علاوہ اور کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ مارچ 2021، مارچ 2022 اور مارچ 2023 میں بھی پی ڈی ایم ناکام ہی ہوگی، 2023 تک حکومت اور وزیراعظم عمران خان آئینی مدت کا آخری دن بھی پوراکریں گے،ضد کی سیاست اپوزیشن کے لیے خطرہ بن چکی ہے، پی ڈی ایم 2023 تک حکومت کے خلاف سرد منصوبے بناتی رہے گی۔چودھری محمد سرور کا مزید کہنا تھا کہ عام انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم پر کام کا آغاز ہوچکا ہے، ملک میں شفاف انتخابات کے لیے حکومت نیک نیتی سے کام کررہی ہے، جبکہ طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، ملکی مفاد میں اپوزیشن کو بھی اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔چودھری سرور نے کہا کہ پاکستانی عوام نے پی ڈی ایم کو مسترد کر دیا ہے جس طرح ان کے جلسے ناکام ہوئے اسی طرح ان کے لانگ مارچ کا منصوبہ بھی ٹھس ہو جائے گا۔اول تو یہ لانگ مارچ کی طرف جائیں گے نہیں اور اگر کچھ ایسا کرنے کی جرات بھی کی گئی تو ا سکا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلے گا اور حکومت پی ڈی ایم کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر میدان میں آنے کو تیار ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں