جاتی سردی لوٹ آئی، گرج چمک کیساتھ بارشیں اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشنگوئی کر دی گئی

اسلام آباد(پی این آئی)محکمہ موسمیات کے مطابق جمعه کے روز ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔تاہم خیبر پختونخوا ، کشمیر،گلگت بلتستان اور بالائی پنجاب میں مطلع ابر آلود رہنے کے علاوہ گرج چمک ساتھ بارش / پہاڑوں پر برفباری کی توقع۔گذشتہ 24 گھنٹے کا موسم ملک کے بیشتر علاقوں میں

موسم سرد اور خشک رہا۔ تاہم بالائی خیبر پختو نخوااورکشمیر میں بارش ہو ئی ۔ سب سے زیادہ بارش:خیبر پختونخواہ :پٹن 18، مالم جبہ ، بالاکوٹ 11،دیر 08، پشاور07،سیدوشریف ،میرکھانی 06،کالام 05،کاکول03، پاراچنار02، چترال،چراٹ 01،کشمیر:مظفر آباد(سٹی 06،ائیر پورٹ01)، گڑھی دوپٹہ میں 03ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔آج ریکارڈکیےگئےکم سےکم درجہ حرارت: لہہ منفی 05، کالام میں منفی03 اور پاراچنار میں منفی 01 ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا۔ اگلے سات دنوں میں ملک بھر کا موسم کیسا رہے گا؟ کہاں کہاں بارشیں اور کہاں برفباری کا امکان ہے؟ موسم کی پیشنگوئی کر دی گئی موسم کی معروف ویب سائٹ ویدر بسٹرز پاکستان کے مطابق اگلے 7 دنوں کی ملک بھر کی پیشگوئی: اچھی خبر! گرج چمک کیساتھ بارش، برفباری کا امکان، ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے۔21 فروری رات 8 بجے سے یکم مارچ رات 9 بجے تک۔خیبر پختونخواہ، آزاد کشمیر، شمالی پنجاب، شمالی اور مغربی بلوچستان۔یکم مارچ تک مغربی ہواؤں کے 2 اور سلسلے متاثّر کریں گے۔ ای سی ایم ڈبلیو ایف، آئیکان اور جی ایف ایس مندرجہ ذیل باتوں پر متّفق ہیں1) گرج چمک کیساتھ بارش اور ژالہ باری۔2) معتدل سے تیز بارش اور شمالی خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان کے پہاڑوں پر برفباری۔3) خیبر پختونخواہ اور پنجاب کے میدانی علاقوں میں 60 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کے جھکّڑ

طوفان کے دوران چلنے کی توقع ہے۔پیر کی شام سے جمعہ کی دوپہر تک شمالی خیبر پختونخواہ، کشمیر اور بالائی پنجاب میں گرج چمک کے طوفان متاثّر کرنے کے سب سے زیادہ امکانات ہیں۔رواں ہفتے خیبر پختونخواہ کے میدانی اور پہاڑی علاقوں بشمول پشاور، مردان، ہزارہ، مالاکنڈ اور کوہاٹ کے علاقوں میں ہلکی سے معتدل شدّت کے کئی گرج چمک کے طوفان بن سکتے ہیں۔ بوندا باندی یا ہلکی سے معتدل بارش طوفان کے دوران 45 سے 65 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ ہواؤں کیساتھ ہو سکتی ہے۔ صوبے کے شمالی علاقوں بشمول دیر، وادیِ کالام سے چترال تک زیادہ طاقتور گرج چمک کے طوفان تشکیل پانے کا امکان ہے۔ بلند مقامات پر 50 سے 75 ملی میٹر جبکہ میدانی علاقوں میں 10 سے 25 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔ آسمانی بجلی اور ژالہ باری کا اندیشہ قائم رہیگا باالخصوص سابقہ فاٹا بشمول پاراچنار، کرّم، باجوڑ، خیبر اور

موہمند کے علاقوں میں جنوبی خیبر پختونخواہ بشمول ڈی آئی خان میں کوئی خاطر خواہ بارش کا امکان نہیں۔رواں ہفتے آزاد کشمیر کے زیادہ تر علاقوں میں بارش کا امکان ہے، جہاں بارش کی ضرورت طویل عرصے سے تھی۔ رواں ہفتے مظفّرآباد اور ایبٹ آباد میں 35 سے 50 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔دیر اور کالام میں 7000 فٹ سے بلند مقامات پر برفباری متوقع ہے۔ گلگت بلتستان، چترال اور ملک کے شمال مغربی حصّوں میں برفباری کی سطح 6000 فٹ تک گر سکتی ہے۔ ہفتے کے اختتام تک شمالی خیبر پختونخواہ میں برفباری کی سطح 6000 فٹ تک گر سکتی ہے۔ مشرقی خیبر پختونخواہ اور مری کے علاقوں میں ہفتے کے آغاز میں برفباری کی سطح 8500 فٹ تک رہنے کا امکان ہے، جو کہ ہفتے کے اختتام تک 7000 فٹ تک گر سکتی ہے۔رواں ہفتے راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک، چکوال، جہلم، خوشاب، میانوالی اور سرگودھا کے علاقوں میں چند مقامات پر گرج چمک کیساتھ بارش اور چھوٹے اولے پڑ سکتے ہیں۔ گرج چمک کے طوفان 3 سے 5 بار متاثّر کر سکتے ہیں، جن کے سبب ہلکی سے معتدل بارش کہیں کہیں ہو سکتی ہے۔ طوفان کے دوران ہواؤں کی

رفتار 40 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ آسمانی بجلی گرنے اور ژالہ باری کا خدشہ موجود رہیگا۔ 80 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد کی ہوائیں چلنے کا کوئی امکان نہیں۔ 7 دنوں میں گرج چمک کے ایک سے دو طوفان ایسے بھی متاثّر کر سکتے ہیں جن سے 5 سے 15 ملی میٹر جبکہ بعض مقامات پر 25 ملی میٹر تک بارش بھی ہو سکتی ہے۔ موسمی سرگرمی کے متوقع دن زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ کم ہو سکتے ہیں، تاہم موسم بہار کے طرز پر ہی رہیگا اور موسمِ سرما کی واپسی کا اب امکان نہیں۔فصل کی کاشت کے علاقوں میں ابرآلودگی اور ہوا میں نمی کا تناسب رواں ہفتے معمول سے زیادہ رہیگا۔ مطلع جزوی طور پر یا زیادہ تر ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔مشرقی علاقوں بشمول ژوب، لورالائی اور کوئٹہ میں ژالہ باری کے کچھ امکانات ہیں۔ صوبے کے شمال مغربی علاقوں میں 2 سے 5 ملی میٹر جبکہ زیادہ سے زیادہ 15 ملی میٹر تک ہلکی سے معتدل بارش ہو سکتی ہے، جو کہ ایک سے دو گرج چمک کے

طوفان کے سبب ہونے کا امکان ہے۔کوئٹہ میں جمعہ سے ہفتے کی دوپہر کے دوران 55 سے 65 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کے جھکّڑ چل سکتے ہیں، جس کے بعد درجہ حرارت میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔ بلوچستان کے ضلع چاغی بشمول نوکنڈی اور دالبندین میں بھی بارش ہو سکتی ہے۔دن کے درجہ حرارت میں 8 سے 10 ڈگری سینٹی گریڈ کمی جبکہ ہفتے کے اختتام تک رات کے درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر جائیں گے۔ تربت میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 سے 32 ڈگری سینٹی گریڈ رہیں گے جن میں ہفتے کے اختتام تک 3 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ کمی کا امکان ہے۔ گوادر میں البتّہ جنوب مغرب کی سمت سے 45 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی تیز ہواؤں کیساتھ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 25 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرنے کا امکان نہیں۔مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے۔ تاہم بارش کا کوئی امکان نہیں۔ اگلے 5 دنوں تک درجہ حرارت

معمول سے کافی زیادہ رہیں گے، جو کہ ہفتے کے اختتام تک معمول سے 3 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم ہو سکتے ہیں۔مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے۔ تاہم بارش کا کوئی امکان نہیں۔ اگلے 5 دنوں تک درجہ حرارت معمول سے کافی زیادہ رہیں گے، جو کہ ہفتے کے اختتام تک معمول سے 3 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم ہو سکتے ہیں۔ کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 سے 32 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے، جو کہ جمعہ کو 32 سے 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے، جو کہ ہفتے کے اختتام تک کم ہو جاۓ گا۔ اس دوران دن کے وقت مغرب کی سمت سے 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی تیز ہوائیں چلنے کا بھی امکان ہے۔وسطی اور جنوبی سندھ میں درجہ حرارت میں مزید اضافہ متوقع ہے، جہاں نوابشاہ اور حیدرآباد میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 سے 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close