اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹ الیکشن پر سب کی نظریں ہیں اور بظاہر حفیظ شیخ اور یوسف رضا گیلانی کے درمیان چیئرمین سینیٹ کا مقابلہ ہے مگر ان دونوں کے عقب میں عمران خان اور آصف علی زرداری ہیں۔دونوں امیدواروں کے حوالے سے ایک مرکزی شخص جہانگیر ترین کا نام لیا جا رہا ہے کہ وہ کسے اسپورٹ
کریں گے۔جہانگیر ترین سے متعلق ڈاکٹر دانش نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اول تو وہ اور اس کا گروپ سینیٹ میں کسی کو بھی ووٹ نہیں کریں گے اور اگر انہوں نے ووٹ دینے کا فیصلہ کیا تو وہ حفیظ شیخ کو ووٹ کریں گے۔ڈاکٹر دانش نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت کا سب سے اہم پہلو اسٹیبلشمنٹ ہے جس سے متعلق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ وہ نیوٹرل ہے مگر ڈاکٹر دانش نے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے تو پی ٹی آئی حکومت مزید نہیں چل سکتی۔اسٹیبشمنٹ کے نیوٹرل ہونے کا مطلب ہے کہ لانے والوں نے عمران خان کے کندھے سے پنا ہاتھ ہٹالیا ہے۔اسی حوالے سے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ یوسف رضا گیلانی سینیٹ میں آئیں گے اور عمران خان کی حکومت کا خاتمہ ہو گا۔اس کا مطلب یہ ہے کہ یوسف رضا گیلانی اگر سینیٹ میں آتے ہیں تو اسٹیبلشمنٹ واقعی نیوٹرل ہو جاتی ہے ا ور جیسے ہی اسٹیبلشمنٹ پیچھے ہٹے گی تو عمران خان کی حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا۔ڈاکٹر دانش نے کہا کہ عمران خان کو بچانے کے کے لیے اس وقت کوئی بھی میدان میں نہیں ہے،نہ میڈیا نہ عوام نہ پارلیمنٹیرین اور نہ ہی کوئی اور۔عمران خان نے تو اپنا تنظیمی ڈھانچا بھی ختم کر دیا ہوا ہے کہ جن لوگوں نے ایک عرصے تک پی ٹی آئی کو تیار کرنے کے لیے محنت کی انہیں عمران خان صاحب نے کھڈے لائن لگا دیا نہ تو انہیں منسٹری دی نہ عہدے دیے اور نہ ان کی کوئی فکر کی تو عمران خان کی حکومت صرف اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے قائم ہے اور اگر اسٹیبلشمنٹ نے یوسف رضا گیلانی کے حق میں فیصلہ کر دیا ہے تو سینیٹ الیکشن کے بعد عمران خان کی چھٹی یقینی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں