لاہور(پی این آئی) پنجاب میں سینیٹ انتخابات بلا مقابلہ کیسے ہوا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی نے بلامقابلہ انتخاب کے لیے مرکزی کردار ادا کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ نےپاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت سے رابطہ کیا۔ چوہدری
پرویز الہیٰ نے سابق صدر آصف زرداری سے فون پر رابطہ کیا اور امیدوار کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کا کہا جس پر پیپلزپارٹی نے پنجاب سے اپنا امیدوار واپس لے لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ نے پاکستان مسلم لیگ ن کے اہم قائدین سے بھی رابطہ کیا ۔واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے والے اضافی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی وجہ سے تمام امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ہیں۔ ان میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے پانچ ، پانچ جبکہ مسلم لیگ ق کا ایک امیدوار شامل ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن 3 مارچ کو جاری کیا جائے گا۔پنجاب سے جنرل نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے سیف اللہ نیازی، عون عباس بپی اور اعجاز چوہدری کامیاب قرار پائے ہیں۔ ٹیکنوکریٹ سیٹ پر تحریک انصاف کے علی ظفر جبکہ خواتین کی نشست پر ڈاکٹر زرقا کامیاب ہوئی ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے مشاہد اللہ خان مرحوم کے صاحبزادے ڈاکٹر افنان اللہ خان، عرفان صدیقی اور علامہ ساجد میر جنرل نشست پر بلا مقابلہ کامیاب قرار پائے ہیں۔ ٹیکنو کریٹ کی نشست پر ن لیگ کے اعظم نذیر تارڑ جبکہ خواتین کی نشست پر سعدیہ عباسی کامیاب قرار دی گئی ہیں۔مسلم لیگ ق کے کامل علی آغابھی پنجاب سے بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہوگئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں