اسلام آباد۔ (پی این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن ایک طرف دھاندلی کا واویلا مچا رہی ہے تو دوسری جانب شفاف انتخابی نظام کی مخالفت میں ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔ بدھ کو اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا دوغلا پن “ہاتھی کے دانت کھانے کے
اور دکھانے کے اور” کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی منافقت کا دوسرا نام پی ڈی ایم ہے۔ حق و سچ کی جدوجہد میں عمران خان چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔۔۔۔۔کیا ہونیوالا ہے؟ پاکستان کیلئے بڑے خطرے کی گھنٹی بج گئی، پیشنگوئی نے ہلچل مچا دیلاہور (پی این آئی) موسم سرما میں معمول سے کم بارشوں نے ملک میں خشک سالی کی صورتحال پیدا کر دی، ماہرین موسمیات کی رپورٹ کے مطابق موسم سرما کے دوران ملک میں معمول سے 31 فیصد کم بارشیں ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق موسم سرما میں کم بارشوں کے سبب ملک کے مختلف علاقوں میں خشک سالی کاخدشہ ہوسکتا ہے۔محکمہ موسمیات نے خشک سالی ایڈوائزری جاری کردی ہے جس کے مطابق گذشتہ اکتوبرسے جنوری کے دوران ملک میں معمول سے 31 فیصد کم بارشیں ہوئیں، موسم سرما میں کم بارشوں کے سبب وسطی و جنوبی بلوچستان کے اضلاع میں خشک سالی کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے جبکہ بلوچستان کے اکثرعلاقوں میں درمیانے درجے کی خشک سالی کا امکان ہے۔خشک سالی کے سبب متعلقہ اضلاع میں زراعت و لائیواسٹاک متاثرہوسکتی ہے، کاشت کارعلاقوں میں ربیع کی فصل کیلئے پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ایڈوائزری کے مطابق بلوچستان میں معمول سے 73.2 فیصد ، سندھ میں72.2 فیصد جبکہ خیبرپختونخوا میں 12.9 فیصد کم بارشیں ریکارڈ کی گئی تاہم پنجاب
میں معمول سے 9.8 فیصد، گلگت بلتستان وکشمیرمیں 4.3 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے چاغی، گوادر، ہرنائی، کیچ، خاران، مستونگ، نوشکی، پنجگور، قلات، کوئٹہ و واشک میں درمیانے درجے کی خشک سالی کا امکان ہے۔ایڈوائزری کے مطابق سندھ جنوب مشرقی حصوں میں بھی کم درجے کی خشک سالی کا خدشہ ہے۔ ایڈوائزری میں سٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خشک سالی سے نمٹنے کیلئے قبل از وقت اقدامات کئے جائے جبکہ محکمہ موسمیات سے موسم کی صورتحال پرخود کو اپڈیٹ رکھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں