پشاور(آئی این پی)وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے بعض اراکین صوبائی اسمبلی کے پارٹی سے اختلاف سے متعلق افواہوں کی سختی سے تردید کر دی ہے، تفصیلات کے مطابق منگل کو وزیراعلی محمود خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی افواہیں بے بنیاد ہیں، جن کا حقیقت سے دور
دور تک کوئی واسطہ نہیں، پی ٹی آئی کے تمام اراکین پارٹی کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے،محمود خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی عمران خان کے سپاہی ہیں، یہ بکنے والے نہیں، پاکستان تحریک انصاف مخلص اور نظریاتی کارکنوں کی پارٹی ہے۔ گزشتہ روز وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں تمام اراکین ایک ہی پیج پر تھے، تمام ایم پی ایز نے سینیٹ ٹکٹوں کے حوالے سے پارٹی قیادت کے فیصلوں کی تائید اور حمایت کی ہے، ہمارے ممبران کی پارٹی کے ساتھ نظریاتی وابستگی ہے، ہماری صفوں میں مکمل اتحاد ہے اور آئندہ بھی رہے گا،وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ اپوزیشن والے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، وہ اپنی خیر منائیں، سینیٹ انتخابات میں ان کو اپ سیٹ ہونے والا ہے، اپوزیشن والے پیسوں کے بل بوتے پر سینیٹ انتخابات جیتنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن انہیں مایوسی ہوگی، محمود خان نے کہا کہ ہم انتخابات میں شفافیت کے علمبردار ہیں، اس لئے شو آف ہینڈز کے ذریعے سینیٹ انتخابات کروانا چاہتے ہیں۔۔۔۔ وزیراعظم سینیٹ الیکشن کے نتائج پر اسمبلیاں نہیں توڑیں گے، صدر مملکت نے یقین دہانی کرا دی اسلام آباد(پی این آئی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ وزیراعظم سینیٹ الیکشن کے نتائج پراسمبلیاں نہیں توڑیں گے، سینیٹ الیکشن کے نتائج پر قومی اسمبلی تحلیل نہیں ہونی چاہیے ،سینیٹ کا نتیجہ کچھ بھی ہو،
وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہوں گا، وزیراعظم نے کہا تو نیشنل ڈائیلاگ ہوگا۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ لوگ ججز کے ریمارکس کودیکھ کر رائے قائم کی جاتی ہے، مگر ایسا ہوتا نہیں ہے، ججز ریمارکس بات اگلوانے کیلئے بھی دیتے ہیں، امید ہے عدالت اوپن بیلٹ سے متعلق آئین و قانون کے مطابق درست فیصلہ دے گی۔اگر حکومت اس معاملے پر کلیئر ہوتی تو سپریم کورٹ سے تشریح نہ مانگتی۔ انہوں نے کہا کہ فرض کرو خفیہ بیلٹ ہے تو پارٹی سے ہٹ کر بھی ووٹ دیں گے، اگر اوپن بیلٹ ہے تو پارٹی کے مطابق ووٹ دیں گے، سینیٹ کا نتیجہ کچھ بھی ہو، وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہوں گا،میرا خیال ہے کہ سینیٹ میں حفیظ شیخ کے نمبر کم نہیں ہوں گے، لیکن یہ وزیراعظم کا فیصلہ ہوگا۔عمران خان سے بات اور مشاورت ہوتی رہتی ہے، لیکن وہ میرے لیڈر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آئین کے تحت کسی بھی ایشو پر اپنی حکومت کو تحلیل کرسکتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہوگا، وزیراعظم سینیٹ الیکشن کے نتائج پراسمبلیاں نہیں توڑیں گے، سینیٹ الیکشن کے نتائج پر قومی اسمبلی تحلیل نہیں ہونی چاہیے۔اگر اوپن بیلٹ ہوتو پھر پتا بھی چلے گا کہ کس کی نمائندگی زیادہ ہے لیکن سیکرٹ بیلٹ پر ایسا نہیں ہوتا۔عارف علوی نے کہا کہ جب سے کھیلوں میں ہاکی، اسکوائش ، اور کبڈی بھی نہیں رہا، اب نیشنل کھیل میں کرکٹ رہ گیا
ہے، ہوسکتا ہے کہ اگلے سال گواد ر میں پی سی ایل میچ بھی کروایا جائے، کیونکہ وہاں پر بڑا پوٹینشل ہے۔انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین کی پارٹی کیلئے وفاداری اپنی جگہ قائم ہے، جہانگیرترین شوگر کمیشن کیس میں الزامات کا سامنا کررہے ہیں، عمران خان آج بھی جہانگیرترین کی خدمات کو سراہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں