حکمران جماعت پی ٹی آئی نے سینیٹ الیکشن کیلئے کس کس کو ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا؟ حتمی فہرست سامنے آگئی

لاہور(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب سے اپنے سینیٹ امیدوارں کے نام فائنل کرتے ہوئے عمر سرفراز چیمہ اور ظہیر عباس کھوکھر کو کاغذات واپس لینے کی ہدایت جاری کردی ہے۔سٹی 42 کے مطابق پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) نے سینیٹ کی جنرل نشست پر اعجاز احمد چودھری، سیف اللہ نیازی اور

عون عباس کو فائنل کیا ہے۔ٹیکنوکریٹ کی سیٹ پر بیرسٹر علی ظفر اور خواتین کی نشست پر ڈاکٹر زرقا تیمور کے نام پہلے ہی فائنل ہوچکے ہیں جبکہ کامل علی آغا پاکستان مسلم لیگ (ق)اور پی ٹی آئی کے مشترکہ امیدوار ہونگے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سینیٹ کے امیدواروں سے ان کے حمایتی اور قریبی اراکین اسمبلی کی فہرست بھی منگوالی ہے، امیدواروں کو ہدایات کی گئی ہیں کہ تمام اراکین اسمبلی کے نام دیں جو ان کو ووٹ ڈالیں گے۔ سینیٹ الیکشن: تحریک انصاف کا وہ امیدوار جس کا ٹکٹ 35کروڑ روپے میں فروخت ہوا،پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے بھی انکشاف کر دیا پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی نے الزام عائد کیا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے لیے سیف اللہ ابڑو کا ٹکٹ 35 کروڑ روپے میں بکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی ارشد شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی ، جس میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی ایک جگہ بیٹھے بات کر رہے ہیں ، جس میں انہوں نے کہا کہ تین چار لوگ بیٹھ کر اپنے من پسند لوگوں کو سینیٹ الیکشن کے لیے ٹکٹیں دیں ، سیف اللہ ابڑو اس قابل نہیں ہے کہ میں اس کا ذکر بھی کروں ، لیکن یہ ٹکٹ 35کروڑ روپے میں بکا ہے۔پی ٹی آئی کے ناراض رہنماء نے کہا کہ سیف اللہ ابڑو محض 6 ماہ پہلے پارٹی میں آئے تو ایسے شخص کو کس بنیاد پر ، کس میرٹ پر سینیٹ الیکشن کا ٹکٹ جاری کیا گیا۔دوسری طرف حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئے گئے ، الیکشن ٹربیونل نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف اپیل منظور کرلی۔تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹریبونل میں پاکستان تحریک انصاف رہنما سیف اللہ ابڑو کے سینیٹ الیکشن میں ٹیکنو کریٹ کی نشست پر حصہ لینے سے متعلق کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی ، سماعت کے دوران ان کے وکیل نے کہا کہ سیف اللہ ابڑو کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں اپیل ناقابل سماعت ہے، الیکشن قوانین کے مطابق اپیل کنندہ کی اپیل کو سنا بھی نہیں جاسکتا جب کہ سیف اللہ ابڑو کے خلاف اپیل کرنے والے مصطفٰی میمن خود اُمیدوار بھی نہیں۔اس موقع پر وکیل اپیل کنندہ

رشید اے رضوی نے کہا کہ اگر ٹھیکیدار کو ٹیکنوکریٹ کا اُمیدوار تسلیم کریں گے تو کل سینیٹ ٹھیکیداروں سے بھری ہوئی ہوگی ، وکیل اپیل کنندہ رشید رضوی کے دلائل پر کمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔ بعد ازاں الیکشن ٹریبونل نے سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل منظور کرلی اور انہیں سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا۔الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے کہا کہ سیف اللہ ابڑو کے خلاف اپیل میں لگائے گئے اعتراضات ثابت ہوچکے ہیں اور وہ ٹیکنوکریٹ کے معیار پر پورا نہیں اترتے ، جس کے بعد الیکشن ٹربیونل نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں