اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ جہانگیر ترین نے مورچہ سنبھال لیا ہے۔ گذشتہ کچھ دنوں سے جہانگیر ترین متحرک ہوئے ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کو انٹیلی جنس سے رپورٹس موصول ہوئی تھیں کہ جنوبی پنجاب سے کوئی
ہاتھ ہو سکتا ہے تو ایک ہی راستہ ہے کہ جہانگیر ترین کو ایکٹو کیا جائے ، اس معاملے پر حفیظ شیخ نے بھی وزیراعظم عمران خان سے مشاورت کی اور کہا کہ سر جب تک جہانگیر ترین ایکٹو نہیں ہوں گے تب تک مشکلات آ سکتی ہیں ۔اس کے بعد جہانگیر ترین کو جو ذمہ داری دی گئی اُن میں سے دس لوگوں کی انہوں نے حفیظ شیخ سے بات بھی کروا دی ہے اور یہ وہ دس لوگ تھے جن کے بارے میں شُبہ تھا کہ یہ یوسف رضا گیلانی کی طرف جا سکتے ہیں کیونکہ اُن میں ہر ایک شخص کو زیادہ پیسوں کی پیشکش ہو چکی تھی ۔لیکن جہانگیر ترین نے وہ ڈیل ختم کر وادی ، جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے فیصل واوڈا کے معاملے پر سندھ میں جو اختلاف تھا ایک ویڈیو کانفرنس سے دور کر دیا ۔فیصل آباد سے بھی ایک شخص نے حفیظ شیخ کو ووٹ نہ دینے کا پیغام بھجوایا تھا جس پر جہانگیر ترین اپنا جہاز لے کر وہاں پہنچ گئے تھے۔ لیکن جہانگیر ترین نے اب پنجاب اور بلوچستان کا مورچہ بھی سنبھال لیا ہے تاکہ وہاں سے پی ٹی آئی کے لیے ووٹ کے نقصان کا جو خدشہ ہے اسے دور کریں اور ناراض لوگوں کو راضی کریں۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں اس وقت تین ایم این ایز ایسے ہیں جو جہانگیر ترین کے کہنے پر ووٹ دے بھی سکتے ہیں اور ووٹ نہیں بھی دے سکتے۔ ان تین ایم این ایز پر مریم نواز کو بھی شُبہ تھا اور انہوں نے کچھ لوگوں کی ڈیوٹی لگا دی ہے کہ وہ پتہ کریں کہ یہ تین ایم این اے جہانگیر ترین کے اتنا قریب کیسے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں