پاکستان میں سونا پھر مہنگا ہو گیا، فی تولہ قیمت میں بڑا اضافہ

لاہور (پی این آئی )پاکستان میں سونے کی قیمت میں آج ایک مرتبہ پھر اضافہ دیکھنے میں آیاہے ۔سندھ صرافہ بازار ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 400 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت 110350 روپے ہوگئی ہے۔10گرام سونے کی قیمت میں بھی 343 روپے کا

اضافہ ہوا جس کے بعد 10 گرام سونا 94 ہزار 607 روپےکا ہوگیا ہے۔ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی صرافہ بازار میں سونے کی قیمت میں 12 ڈالر اضافہ ہوا ہے اور فی اونس سونا 1784 ڈالر کا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے برآمدات کو فروغ دینے کیلیے برآمدکنندگان کو ادائیگیوں کی مزید اقسام سے استفادے کی اجازت دے دی۔آئی ٹی خدمات سمیت اشیا و خدمات کے برآمدکنندگان کو اپنی برآمدی آمدنی کا ایک مخصوص حصہ اپنے اسپیشل فارن کرنسی اکاؤنٹس میں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے تاہم ان اکاؤنٹس کے فنڈز کو صرف مخصوص مقاصد کے لیے ہی استعمال کیا جا سکتا ہے۔وقت گزرنے کے ساتھ برآمدکنندگان کی مختلف اقسام کی ادائیگیوں کی ضروریات میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ برآمدات متنوع ہوتی جا رہی ہیں، برآمدکنندگان کو سہولت دینے کی غرض سے بینک دولت پاکستان نے اب ان مقاصد میں توسیع کر دی ہے جن کے لیے اسپیشل فارن کرنسی اکاؤنٹس (ایس ایف سی ایز) میں موجودہ فنڈز کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔بینکوں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ موجودہ مقاصد کے علاوہ متعدد نئے تقاضوں کے لیے ان اکاؤنٹس سے ادائیگی کریں تاہم برآمدی آمدنی کے اس تناسب میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جس کے مطابق برآمدکندگان کو ان اکاؤنٹس میں رقم رکھنا ہوتی ہے۔برآمدکنندگان ایس ایف سی ایز کو متعدد اضافی مقاصد کے لیے بیرون ملک ادائیگیوں میں استعمال کر سکتے ہیں جن میں بیرون ملک اشتہارات، پروموشن، مارکیٹنگ، برانڈ سازی وغیرہ، اور بیرونی نمائشوں اور میلوں میں شرکت کی سبسکرپشن فیس، بیرونی مشیر کی فیس کی ادائیگی، بیرون ملک سفر کے اخراجات، ویئرہاؤسنگ خدمات، بیمہ اخراجات اور بیرون ملک شیلف اسپیس کا خرچ، لیب ٹیسٹنگ چارجز، آڈٹ/انسپکشن/سرٹیفکیشن چارجز، نقل و حمل کے چارجز، اشیا و خدمات پر موصول ہونے والی ایڈوانس ادائیگی کا ری فنڈ،

پیٹنٹ اشیا کی رجسٹریشن کی ادائیگیاں، کاپی رائٹ، دوا کی رجسٹریشن، لائسنس فیس وغیرہ شامل ہیں۔مزید برآں، بیرون ملک ڈجیٹل خدمات کے حصول کی ادائیگی، بیرون ملک رابطہ/مارکیٹنگ/نمائندہ دفاتر کے آپریشنل اخراجات، اور ذیلی اداروں یا بیرون ملک مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاریاں بھی ان مذکورہ اکاؤنٹس میں رکھے فنڈز کو استعمال کرتے ہوئے کی جا سکتی ہیں جو قابل اطلاق ضوابطی فریم ورک سے مشروط ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں