اقوام متحدہ کے ماہرین کا مقبوضہ کشمیرمیں امتیازی سلوک اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوششوں پر اظہار تشویش خوش آئند ہے ارشاد محمود

اسلام آباد (پی این آئی)اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے گئے امتیازی سلوک، کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوششوں پر اظہار تشویش کشمیریوں کے لیے ایک حوصلہ افزا

پیغام ہے۔ ان خیالات کا اظہارپاکستان تحریک انصاف آزادجموں وکشمیرکے سیکرٹری اطلاعات ارشاد محمود نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیان اس مرحلے پر آیا جب یورپی اور افرایقی ممالک کے سفارت کاروں کا ایک وفد سرکاری سرپرستی میں سری نگر کا دورہ کررہاتھا۔ ارشاد محمود نے کہا کہ پہلی بار اقوام متحدہ جیسے عالمی فورم نے دوٹوک انداز میں مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوششوں کا سنجیدہ نوٹس لیا ہے۔ علاوہ ازیں کشمیریوں کی زمین ہتھیانے کی کوششوں اور ان کے روزگار پر شب خون مارنے جیسے معاملات پر بھی اقوام متحدہ کی طرف سے پہلی بار کھل کر بیان جاری کرنا اس امر کی دلیل ہے کہ کشمیر عالمی ریڈار پر نہ صرف موجود ہے بلکہ کورونا وائرس کی تباہی کےباوجود دنیا بھارتی اقدامات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین کا یہ مطالبہ کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے عوام کے معاشی، معاشرتی اور ثقافتی حقوق کا تحفظ کرے اب ایک عالمی مطالبے کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ سیکرٹری اطلاعات ارشاد محمود نے گزشتہ ماہ برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر پر ہونے والی بحث کو بھی حوصلہ افزا پیش رفت قراردیا جہاں بار بار کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بازگشت سنائی دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں کشمیر کو

عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کیا ہے۔ دنیا کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانا شروع ہوچکی ہے لہٰذا اب دوبارہ وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے بھرپورعوامی مہم شروع کی جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں