کسی بھی امیدوار کو بلامقابلہ کامیاب قرار دینا غیر قانونی ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ن لیگ اور پی ٹی آئی کو جھٹکا دیدیا

لاہور (پی این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے صوبائی دفتر نے سینیٹ الیکشن میں چار امیدواروں کے بلامقابلہ منتخب ہونے کی خبروں کی تردید کردی ۔دفتر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ایسی تمام خبروں کی سختی سے تردید کرتا ہے جن میں یہ بتایا گیا ہے کہ

سینیٹ انتخابات میں صوبہ پنجاب سے ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشستوں پر امیدواران بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ سینیٹ کے انتخابی شیڈول کے مطابق ریٹرننگ آفیسر کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا عمل 19اور 20 فروری تک جاری ہے اور ان اپیلوں پر فیصلے 22 اور 23 فروری کو سنائے جائیں گےجبکہ امیدواران کی طرف سے کاغذات نامزدگی کی واپسی کا عمل 25فروری تک جاری رہے گاچنانچہ قانون کے مطابق انتخابی عمل ابھی تک اختتام کو نہیں پہنچا لہٰذا کسی بھی امیدوار کو بلامقابلہ کامیاب قرار دینا غیر قانونی ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل میڈیا پر یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ پنجاب سے ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بیرسٹر علی ظفر اور مسلم لیگ ن کے اعظم نذیر تارڑ جبکہ خواتین کی نشست پر ن لیگ سے سعدیہ عباسی اور پی ٹی آئی سے ڈاکٹر زرقا بلا مقابلہ منتخب ہوگئی ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات سے قبل گرفتار اراکین اسمبلی کو خوشخبری سنا دی سینیٹ انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کا حکم دےد یا ۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے زیر حراست ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ زیر حراست ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ووٹ ڈالیں گے ۔ووٹ کا استعمال ارکان کا بنیادی حق ہے ۔ زیرحراست

ارکان اسمبلی 3 مارچ کو ووٹ کاسٹ کریں گے ۔ الیکشن کمیشن نے آرٹیکل 220 کے تحت حکم دیا۔ بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے نیب اور متعلقہ صوبائی حکومتوں کو احکامات بھجوا دیے ہیں ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے لیے اپوزیشن رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قید اپوزیشن رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے معذرت کرلی تھی ۔پیپلزپارٹی کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کیا گیا تھا، اسپیکر کی جانب سے پیپلز پارٹی کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا گیا ۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے پر الیکشن کمیشن نے گرفتار رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے

سے انکار کردیا ہے ۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پروڈکشن آرڈر کا اجراء ہمارا دائرہ اختیار نہیں ہے ۔جبکہ اب پی ڈی ایم کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے لیے باقاعدہ طور پر خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، پارلیمانی لیڈر ن لیگ خواجہ آصف، پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ اور سابق فاٹا سے رکن اسمبلی علی وزیر جیل میں ہیں۔ خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن کے لیے 3 مارچ کو قومی اسمبلی ہال میں پولنگ ہو گی اور 2 مارچ کی شام تک زیر حراست اراکین کو اسلام آباد پہنچادیا جائے گا۔ یاد رہے کہ پاکستان میں سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا گیا ، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملک میں سینیٹ الیکشن 3 مارچ کو ہوں گے ، الیکشن کمیشن کے بیان کے مطابق سینیٹ الیکشن کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہو گی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں