اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹ الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ ن کے اعظم نذیر تارڑ اور پاکستان تحریک انصاف کے بیرسٹر علی ظفر ٹیکنوکریٹ کی نشست پر بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق صوبہ پنجاب سے ٹیکنوکریٹکس کی نشستوں کے لیے صرف 3 امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے
گئے جن میں پی ٹی آئی کے بیرسٹر علی ظفر اور عطاء اللہ نیازی ، ن لیگ کے اعظم نذیر تارڑ شامل ہیں تاہم عطاء اللہ نیازی کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات دائر کیے گئے تو انہوں نے اپنے کاغذات واپس لے لیے جس کے باعث یہ دونوں امیدوار بلا مقابل سینیٹر منتخب ہونے میں کامیاب ہوگئے ، تاہم ان کی کامیابی کا نوٹی فکیشن بعد میں جاری کیا جائے گا۔دوسری طرف سینیٹ انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے امیدواروں کیلئے ضابطہ اخلاق کا مسودہ تیار کرلیاہے،سیاسی جماعتیں اورامیدواران انتخابات کے پر امن اور بہتر انعقاد کیلئے تمام قوانین پر عملدرامد کریں گی ، تیارکیے گئے مسودے میں کہا گیا کہ تمام جماعتیں اور امیدوار الیکشن کمیشن کی ساکھ کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں گے،کسی کو پاکستان یا ملک کی خود مختاری ،استحکام اور سلامتی کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور ایسی باتوں سے اجتناب کرنا ہوگا جس سے عدلیہ کی آزادی یا خود مختاری متاثر ہو، ضابطہ اخلاق کے مطابق ایسی بات کی اجازت نہیں ہوگی کہ عدلیہ اور افواج پاکستان کی شہرت کو نقصان الیکشن کمیشن کے مسودے کے مطابق کوئی بھی امیدوار کاغذات نامزدگی واپس لینے کیلئے کوئی تحفہ تحائف یا لالچ نہیں دیگا،انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتی کسی سرکاری ادارے، ملازم سے کسی طرح کی امداد حاصل نہیں کریں گے،الیکشن سے متعلق اخراجات کیلئے امیدواران شیڈولڈ بینک میں مخصوص اکاؤنٹ کھولنے کے پابند ہونگے، تمام عطیات اور امداد اسی اکاؤنٹ میں جمع کئے جائیں گے،امیدوار تمام انتخابی اخراجات فراہم کردہ اکاؤنٹ سے کرنے کا پابند ہوگا ، اگر کوئی شخص کسی امیدوار کے انتخابی اخراجات برداشت کرے گا تو وہ اسی امیدوار کا خرچہ تصور کیا جائے گا،ضابط اخلاق کے مطابق تمام امیدواران انتخابی اخراجات ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں