حکومتی اتحاد کے ارکان اسمبلی نے آئی جی سندھ کی تبدیلی کا مطالبہ کیوں کر دیا؟

کراچی(آئی این پی )سندھ میں سینیٹ انتخابات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دو امید وار پی ٹی آئی، دو ایم کیو ایم اور ایک امیدوار جی ڈی اے کا ہوگا۔وزیر اعظم عمران خان نے

تینوں جماعتوں سے طے کیے گئے معاملات کی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اراکین کی کامیابی کا ٹاسک گورنر سندھ کو دے دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق بدھ کو وزیراعظم کی زیرصدارت سندھ کے اراکین اسمبلی کا ویڈیو لنک پر اجلاس ہوا جس میں اراکین نے سینیٹ امیدواروں کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات کے لیے فیصل واڈا اور سیف اللہ ابڑو کے ناموں کو حتمی قرار دیا۔ اجلاس میں رکن اسمبلی علی جی جی نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ سندھ حکومت نے ہم سے سیکیورٹی واپس لے لی ہے، اراکین اسمبلی نے وزیراعظم سے آئی جی سندھ کی تبدیلی کا مطالبہ بھی کیا۔اراکین اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بطور انسان غلطی ضرور ہوسکتی ہے مگر جان بوجھ کر غلط فیصلہ نہیں کروں گا، آپ لوگ یقین رکھیں ملک و قوم کے مفاد میں بہتر فیصلے کروں گا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں سندھ سے اچھے امیدوار میدان میں لانے پر ابھی سے کام کررہے ہیں، سندھ کےلوگوں میں شعور سیاسی بڑھ رہا ہے،آئندہ الیکشن کے حوالے سے انتخابی مہم کی خود نگرانی کروں گا۔واضح رہے کہ تحریک انصاف نے جنرل نشست پر رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا اور ٹیکنوکریٹ نشست پر سیف اللہ ابڑو کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ

کیا تھا جس پر اراکین اسمبلی سے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں