پولیس فنڈکرپشن کیس ، نیب نے دو سابق ڈی پی اوز سے 2 کروڑ 72 لاکھ روپے برآمد کر لیے

لاہور( این این آئی) قومی احتساب بیورو( نیب) لاہورنے گجرات پولیس فنڈز کرپشن کیس میں ملزمان سے برآمد 2 کروڑ 72 لاکھ مالیت کا چیک آئی جی پنجاب آفس جبکہ گوجرانوالہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی حکام کیخلاف کیس میں ملزمان سے برآمد ہونے والے 30 لاکھ 93 ہزار مالیت کا چیک ایڈیشنل سیکرٹری فنانس پنجاب کے حوالے کر

دیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق گجرات پولیس کے پیٹرول فنڈز، ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے فنڈز، شہدا فنڈ اور یوٹیلٹی چارجز وغیرہ کی مد میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کی اطلاعات پر نیب لاہور متحرک ہوا۔ اس ضمن میں ابتدائی تحقیقات کے بعد جنوری2018میں ملزمان کیخلاف ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور کیجانب سے باقاعدہ انکوائری کی منظوری دے دی گئی جسے دسمبر2018میں انویسٹی گیشن کے مراحل میں داخل کر دیا گیا۔ اس دوران ملوث ملزمان کیخلاف جاری تحقیقات کیمطابق 2014سے2016کے دوران گجرات پولیس فنڈز میں مختلف آفیسران و اہلکاران کی مبینہ ملی بھگت سے خطیر رقوم کے ہیر پھیر کے ٹھوس شواہد منظرِ عام پر آئے۔دورانِ تحقیقات مجموعی طور پر 13ملزمان کی گرفتاری پر عملدرآمدبھی کیا گیا جن میں 2سابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز اور دو سابق ڈسٹرکٹ اکانٹس آفیسرز بھی شامل تھے۔ نیب لاہور نے2019میں سابق ڈی پی او گجرات ملزم رائے اعجاز و دیگر کیخلاف کرپشن ریفرنس بھی احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے جس پر عدالتی پیروی جاری ہے۔بدعنوانی کے مقدمات میں ملزمان سے لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی نیب کی اولین ترجیح ہے جبکہ گذشتہ ساڑھے3سالہ دور میں نیب لاہور نے ملزمان سے75ارب کی خطیر رقم بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر برآمد کروائی ہے اگرچہ نیب لاہور کی 2017 تک ماضی کے 17سالہ دور کی نسبت

ملزم سے ہونیوالی ریکوری میں کم و بیش900فیصد سالانہ اضافہ ہوا ہے۔ کرپشن کیسز میں ملزمان سے برآمدگی نیب قانون کی شک پلی بارگین کے تحت کی جاتی ہے جس کی منظوری احتساب عدالت کی جانب سے قانون کے مطابق دی جاتی ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں