آئندہ عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے اوور سیز پاکستانی بھی ووٹ ڈال سکیں گے

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ عام انتخابات اور سینیٹ الیکشن کو شفاف طریقے سے ہونا چاہیے، وزیر اعظم ایسا الیکشن چاہتے ہیں جس پر کوئی اعتراض نہ کرے ، قوم جان گئی ہے اوپن بیلٹ پر الیکشن کی مخالفت کر نے والے کون ہیں ،چاہتے ہیں آنے والے جنرل الیکشنز

الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے ہوں، الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے اوورسیز پاکستانی حصہ لے سکیں گے،کوئی شک نہیں عوام مہنگائی سے پریشان ہیں، ملک مشکل حالات میں ہے، ہر شہری کو اس کی ترقی میں حصہ ڈالنا چاہیے،18 ویں ترمیم کی کچھ شقوں کوٹھیک کرنا ہوگا۔ بدھ کو یہاں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں کو ملکی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا بھی حق ہے جس کے لیے ایک کمیٹی تمام ضروری اقدامات بروئے کار لا رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد موجود ہے جو ملک کے انتخابی عمل کا حصہ بننا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آئندہ انتخابات میں سمندر پار پاکستانی الیکٹرونک ووٹنگ کے ذریعے رائے دہی دینے کا استحقاق استعمال کریں۔ہماری جدوجہد ہے کہ جنرل الیکشن، سینیٹ اور بلدیاتی انتخابات کو شفاف بنایا جائے۔شبلی فراز نے کہا کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے جنسی جرائم کی شرح میں کمی نہ آنے پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو تاکید کی کہ وہ جنسی جرائم کے تدارک کیلئے موثر اقدامات اٹھائیں۔سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ اگرچہ زینب الرٹ بل منظور ہوچکا ہے لیکن اس کے ثمرات مایوس حد تک کم ہیں اور اس کی عملی سطح پر کوئی شکل نظر نہیں آرہی جس کے

باعث بچوں اور خاتون کے خلاف جنسی جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ زینب الرٹ بل سے متعلق لوگوں کو آگاہی دے۔وفاقی وزیر نے سینیٹ میں اوپن بیلٹ کے معاملے میں کہا کہ عوام جان چکے ہیں کہ کون سینیٹ میں قابلیت اور اہلیت کے حامل لوگ لانا چاہتے ہیں اور کون پیسے کا کھیل کھیل کر نشست پر آنا چاہتا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ دن ضرور آئے گا جب انتخابات شفاف ہوں گے جس میں پیسے کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔شبلی فراز نے کہا کہ مہنگائی سے سب متاثر ہور ہے ہیں جس کی کئی وجوہات ہیں لیکن ٹیکس کی وصولی مایوکن تھی جو اب کچھ بہتر ہوئی ہے۔انہوں نے اقرار کیا کہ وجہ جو بھی ہو مہنگائی نے عوام کو بہت تکلیف پہنچائی ہے۔سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ وزیر اعظم کا کوئی کیمپ آفس نہیں ہے اور اگر اخراجات کی بات کریں تو پرائم منسٹر ہاؤس کے 2018 میں اخراجات 50 کروڑ 90 لاکھ روپے، آفس 50 کروڑ 14 لاکھ روپیجو کم ہو کر 339 ملین روپے اور 30 کروڑ 50 لاکھ روپے ہوئے اس طرح بلترتیب 35 اور 40 فیصد کی کمی لائی گئی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سابقہ حکومتیں خود کو قانون اور معاشی لحاظ سے عوام سے بالا تر سمجھتے تھے۔وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ فیصل واوڈا میں بولنے کی صلاحیت ہے، سینیٹ میں ہمارے پاس فیصل واوڈا جیسے بولنے والے نہیں ہیں، جب تک ان سے متعلق

آجاتا وہ حکومت کا حصہ ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ ماضی میں خواتین کو وراثت میں حصہ نہیں ملتا تھا، اب 15 دن کے اندر وراثت سرٹیفکیٹ مل جائیگا، یہ عوام کے لیے بہت بڑی ریلیف ہے۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں