مظفرآباد (پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس شعبہ خواتین ونگ کی مرکزی وائس چیئرپرسن محترمہ ریحانہ خان نے کہا ہے کہ سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان کی مسلم کانفرنس میں واپسی اور سپریم ہیڈ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ان کی واپسی سے مسلم کانفرنس مزید مضبوط اور مستحکم
ہوئی ہے۔ قائد مسلم کانفرنس سردارعتیق احمدخان کی فہم وفراست کے باعث کارکنوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس ریاست کی سواداعظم جماعت ہے قائد مسلم کانفرنس اور سپریم ہیڈ مسلم کانفرنس اور صدر مسلم کانفرنس کی قیادت میں مسلم کانفرنس آمدہ انتخابات میں بھرپور طریقے سے الیکشن میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کریگی۔ انہوں نے کہاکہ مسلم کانفرنس کی بنیاد ایک نظریے پر ہوئی ہے۔لوگوں کا جوق در جوق ریاستی جماعت مسلم کانفرنس میں شامل ہونا اس با ت کاثبو ت ہے کہ آزادی کشمیر میں ریاستی تشخص پرصرف مسلم کانفرنس ہی پہرہ دے سکتی ہے۔ چیئرمین یوتھ ونگ سردار عثمان علی خان کی انتھک محنت ارو کاوشوں سے مسلم کانفرنس ایک بار پھر متحد ہوچکی ہے اور ان شاء اللہ آنے والے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریگی۔ ہم سالار جمہوریت اور ان کے ساتھیوں کو مسلم کانفرنس میں شامل ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ سردارسکندر حیات خان کی مسلم کانفرنس میں واپسی سے دیگر جماعتو ں کے قائدین بوکھلاہٹ کاشکار ہوچکے ہیں۔اور میری تما م لیگی کارکنوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنی نمائندہ جماعت مسلم کانفرنس میں واپس آئیں جہاں ان کی عزت و آبرو کوتحفظ مل سکے۔۔۔۔ حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، ریحانہ خان مظفرآباد (پی این آئی) آل جموں
وکشمیر مسلم کانفرنس شعبہ خواتین کی مرکزی وائس چیئرپرسن محترمہ ریحانہ خان نے کہاکہ موجودہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ حکومت نے الیکشن سے پہلے عوام سے جو وعدے کیے وہ وفا نہیں ہوسکے۔آزادکشمیر میں کوئی میگا پراجیکٹس نہیں لگایاجاسکا۔ سوائے کرپشن، اقرباء پروری اور برازم کے علاوہ موجودہ حکومت نے کچھ کام نہیں کیا۔آج پڑھے لکھے نوجوان ڈگریاں لیے بے روزگار در بدر کی ٹھوکریں کھا ررہے ہیں۔5فروری کو مریم نواز اور پی ڈی ایم کی قیادت کس منہ سے یکجہتی کشمیر منانے کے لئے آزادکشمیر آئے پی ڈی ایم نے محض اپوزیشن کو نشانہ بنایا۔ نواز حکومت نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا۔ 5سال تک وزیرخارجہ کا عہدہ خالی رکھا تاکہ مسئلہ کشمیر پر کوئی بات نہ ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ آج مہنگائی عروج پر ہے۔ غریب عوام فاقوں پر مجبور ہیں۔ادویات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے باعث عوام مررہی ہے مگرحکومت کوٹس سے مس نہیں۔حکومت نے آٹے کی سبزی کوختم کر کے مزید مہنگائی کاطوفان عوام پرگرایا۔ حکومت مہنگائی کے خاتمے کے لیے جامع حکمت عملی مرتب نہیں کرسکی جس سے متوسط طبقہ شدید مالی بحران کاشکار ہے۔انہوں نے کہاکہ آج لوگ مسلم کانفرنس کے سنہری دور کو یاد کررہے ہیں جب ملازمین کے حقوق کاخیال رکھا۔ فوری انصاف کی فراہمی،میرٹ کی
بالادستی کا بول بالا کیا اور آزادکشمیر میں ادارے قائم کیے۔بے روزگار افراد کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کیے جس سے متوسط طبقہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوا۔ ملازمین کوٹائم سکیل دیا۔ جس کی بنیاد پر آج پرائمری ٹیچر 50سے60ہزار روپے تنخواہ لے رہا ہے۔ اس کاکریڈٹ بھی مسلم کانفرنس کوجاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں