لاہور (پی این آئی) اینکر پرسن ریحان طارق نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ عالمی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پوری کرنے کیلئے کیا گیا ہے اور آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کیلئے 135 ارب روپے کا مزید بوجھ ڈالنے کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے۔نجی ٹی وی کے
پروگرام 10 تک میں گفتگو کرتے ہوئے ریحان طارق کا کہنا تھا کہ نئے ٹیرف تین روپے 95 پیسے کے حساب سے 50 یونٹ استعمال کرنے والے گھر کا بنیادی بل 197 روپے 50 پیسے بنے گا جس میں ٹیکسز، ڈیوٹیز اور دیگر فیسیں شامل ہو کر یہ 391 روپے 66 پیسے تک پہنچ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کوئی بھی صارف 50 یونٹ بجلی استعمال نہیں کرتا کیونکہ ملک میں دوکمروں کے گھر میں بھی 100 سے زائد یونٹ بجلی کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ نئی پالیسی کے تحت ایک سے 100 یونٹ کا ٹیرف 5 روپے 79 پیسے سے بڑھ کر 7 روپے 74 پیسے ہوجائے گا، یوں کسی بھی صارف کا بجلی کا بل کسی بھی موسم میں دو ہزار روپے سے کم نہیں آئے گا۔ کے الیکٹرک کے لیے بری خبر، پاور ڈویژن نے بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ 95 پیسے اضافہ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیاہے۔ تفصیلات کے مطابق کےالیکٹرک صارفین کے لیے نیپرا نے ایک روپیہ 95 پیسہ فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی تھی جس کاپاورڈویژن کی جانب سے باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں