اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ جب میں رپورٹر تھا تو رپورٹنگ کرنے گیا وہاں رحمان ملک اور فیصل ستی بٹ بھی تھے جو آصف زرداری کے بہت قریبی سمجھے جاتے ہیں۔رحمان ملک پر جب تنقید ہو رہی تھی جب بینظیر بھٹو کا قتل ہوا تو دوسری گاڑی جو بیک اپ پر تھی، وہ گاڑی لے کر
یہ اسلام آباد نکل آئے تھے۔شیری رحمن کا ڈرائیور بہت سمجھدار نکلا تھا اس نے گاڑی کو پیچھے لگایا وہاں بی بی کو ٹرانسفر کیا اور پھر لے کر گئے،پارٹی میں بہت سخت ردعمل آیا کہ جب بینظیر صاحبہ پنڈی کی سڑکوں پر پڑی ہوئی تھیں تو وہاں کوئی ٹراپسورٹ نہیں تھی۔اسی دوران رحمان ملک سمیت دیگر رہنما وہاں سے نکل گئے تھے۔میں یہ بات فیصل ستی سے کی تو انہوں نے کہا کہ آج کے بعد آپ رحمان ملک کو نہیں دیکھیں گے۔رحمان ملک کو آرڈرز دے دئیے گئے تھے کہ آپ یہاں سے چلے جائیں، اور رحمان ملک چھوڑ کر چلے بھی گئے لیکن اگلے دن وہ واپس بھی آ گئے اور سب کچھ سنبھال لیا۔رؤف کلاسرا نے مزید کہا رحمن ملک کے پاس ان لوگوں کے بہت سارے راز ہیں۔رحمان ملک پیپلز پارٹی کی خبروں کے محافظ ہیں۔بینظر بھٹو اور آصف علی زرداری کے کئی راز ان کے پاس ہیں،ان کو پتہ ہے کس کس کو کیسے لے کر چلنا ہے۔پیپلز پارٹی رحمان ملک سے علحیدگی افورڈ نہیں کر سکتی۔پیپلز پارٹی کے دبئی کے معاملات، پاکستان کے معاملات اور اسٹیبشلمنٹ کے ساتھ معاملات یہ سب رحمن ملک کو معلوم ہے۔اس لیے رحمان ملک کو فارغ کرنا آسان کام نہیں ہے۔۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق بعض پارٹی رہنماؤں کی جانب سے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن یوسف رضا گیلانی نے پارٹی کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے ، البتہ اس فیصلے کی کوئی وجہ تاحال سامنے نہیں آ سکی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں