تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد ایک اور بڑا فیصلہ، نصاب میں مزید کمی کا عندیہ دیدیا گیا

لاہور (پی این آئی) صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراس راس کا کہنا ہے کہ اگر تعلیمی سال تاخیر سے شروع ہوا تو اگلے سال بھی نصاب میں کمی کی جائے گی۔امتحانات کے حوالے سے حتمی ڈیٹ شیٹ بھی آخری مراحل میں ہے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ سوکل ایجوکیشن کے زیر اہتمام سائنس، ریاضی اور انجیئرنگ مقابلوں میں

پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے اعزاز میں تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد کیا گیا۔صوبائی وزیر تعلیم نے تقریب میں خصوصی شرکت کرتے ہوئے پوزیشن ہولڈرز کو انعامات سے نواز۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مراد راس نے کہا کہ سرکاری سکولوں کے بچوں میں بہت ٹیلنٹ ہے بس انہیں سمت دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ طلباء کی حوصلہ افزائی کے لیے اگلی دفعہ بچوں کو انعامات دیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر تعلیمی سال تاخیر سے شروع ہوا تو نصاب میں کمی کی جائے گی۔امتحانات کی ڈیٹ شیٹ تیار کی جا رہی ہے تاہم امتحانات کا آغاز مئی سے ہو گا۔قبل ازیں صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کا کہنا تھا کہ 18 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولنے جا رہے ہیں،اگر تعلیمی ادارے دوبارہ بند کرنا پڑے تو فوری کر دیں گے۔وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ 18 جنوری نویں دسویں کی کلاسز کھل جائیں گے۔کورونا کے دوران تعلیم کا سب سے زیادہ نقصان ہوا،25 سے پہلے پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کلاسیں کھل جائیں گی۔ جب کہ یکم فروری سے یونیورسٹیاں بھی کھول دی جائیں گی۔ایک وقت میں سکول میں 50 فیصد سے زائد نچوں کی بٹھانے کی اجازت نہیں ہو گی۔مراد راس نے مزید کہا کہ اگر سکولز دوبارہ بند کرنا پڑے تو فوری طور پر بند کر دیں گے۔امتحانات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں امتحانات اگست میں ہوں، لیکن میں چاہتا ہوں کہ امتحانات مئی میں ہوں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں