پاکستانی فلم زندگی تماشا کو آسکر ایوارڈز میں نامزدگی ملی یا نہیں ؟ اعلان ہو گیا

لاہور (آئی این پی) ہدایت کار سرمد کھوسٹ کی فلم زندگی تماشا آسکر ایوارڈز میں نامزدگی کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔بین الاقوامی فیچر فلم ایوارڈز کی کیٹیگری میں پاکستان کی جانب سے باضابطہ طور پر منتخب کی جانے والی فلم زندگی تماشا 93 اکیڈمی ایوارڈز کی نامزدگی کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔ یہ فلم جاری ہونے والی 15 بین

الاقوامی فیچر فلموں کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ منتخب ہونے والی 15 فلمیں اگلے مرحلے میں ووٹنگ کے لیے بھیجی جائیں گی۔ ووٹنگ کا عمل 5 سے 9 مار کے درمیان ہوگا۔یاد رہے کہ اکیڈمی ایوارڈز کے بین الاقوامی فیچر فلموں کی نامزدگی کے لیے 93 ممالک کی فلمیں اہل تھیں اور یہ تعداد آسکر کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ اکیڈمی ایوارڈز کے تمام ممبران کو ووٹنگ کے ابتدائی دور میں حصہ لینے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ آسکر ایوارڈز کی فائنل نامزدگیوں کا اعلان 15 مارچ کو کیا جائے گا جب کہ ایوارڈ کی تقریب 25 اپریل کو منعقد کی جائے گی۔واضح رہے کہ پاکستان کی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی نے سرمد کھوسٹ کی فلم زندگی تماشا کو پاکستان کی جانب سے آسکر ایوارڈز کی نامزدگی میں بھیجنے کے لیے نومبر 2020 کو منتخب کیا تھا ۔ یہ حساس موضوع پر بنائی گئی فلم ہے جس میں عارف حسن، ایمان سلیمان، سمعیہ ممتاز اور علی قریشی نے اہم کردار ادا کیے ہیں۔۔۔۔ خوبرو اداکارہ نے 6 برس قبل ایک پرائیویٹ ہیلتھ سینٹر میں ڈگری کے بغیر پلاسٹک سرجری کرنے کا عتراف کر لیا جدہ (پی این آئی) سعودی عرب کے شہر جدہ میں محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ تیونس کی اداکارہ چھ برس قبل پرائیویٹ کلینک میں کام کررہی تھی۔ پلاسٹک سرجن اور کلینک کے مالک سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔ تفصیلات آئندہ دو روز کے

دوران جاری کردی جائیں گی۔ تیونس کی اداکارہ کا دعوی ہے کہ اس نے چھ برس سے زیادہ عرصے تک جدہ شہر کے مشہور پلاسٹک سرجری سینٹر میں کنسلٹنٹ کی حیثیت سے کام کیا جب اس کے پاس میڈیکل کی کوئی ڈگری تک نہیں تھی۔ سعودی میڈیا کے مطابق تیونس کی اداکارہ سامیہ الطرابلسی نے دعویٰ کیا ہے کے وہ چھ برس قبل جدہ کے ایک پرائیویٹ ہیلتھ سینٹرمیں لائسنس کے بغیر پلاسٹک سرجری کرتی رہی ہیں۔العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت نے الطرابلسی کے اس دعوے پر بیان جاری کیا ہے۔ تیونسی اداکارہ نے ایک وڈیو کلپ جاری کیا تھا جس میں اسے یہ دعوی کرتے ہوئے دیکھا اور سنا جارہا ہے کہ اس نے سعودی عرب میں قیام کے دوران لائسنس کے بغیر ایک پرائیویٹ کلینک سے منسلک ہوکر پلاسٹک سرجری کا کام کیا۔وزارت صحت نے اپنے بیان میں بتایا کہ وڈیو کلپ میں کیے جانے والے دعوے کے بارے میں جدہ محکمہ صحت نے تحقیقات کی ہے۔ اس ہیلتھ سینٹر کا پتہ لگا لیا ہے جہاں تیونس کی اداکارہ کام کررہی تھیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ چھ برس قبل کا ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے پر جامع بیان جاری کیا جائے گا۔ وزارت صحت نے انتباہ دیا ہے کہ ’جو شخص بھی پرائیویٹ ہیلتھ سینٹر یا ہسپتال میں کسی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث پایا جائے گا اسے مقررہ سزا دی جائے گی۔ خلاف

قانون کسی کو بغیراجازت علاج معالجے اورطبی معائنہ جات کا موقع فراہم کرنے والوں پر جرمانے بھی ہوں گے اور قید کی سزا بھی دی جائے گی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں