سینیٹ انتخابات، پیپلزپارٹی کی جانب سے رکن اسمبلی کو پیشکش کا انکشاف سامنے آگیا

لاہور (پی این آئی) ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میں خریدو فروخت 2021 میں بھی جاری ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پارٹی کے ایک ایم پی اے کو حالیہ دنوں پیشکش ہوئی ہے ۔ ایم پی اے نے بتایا کہ انہیں پیپلز پارٹی کی

جانب سے پیشکش کی گئی ہے ۔انہوں نے ایم پی اے کا نام نہ بتاتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخابات کی خریدوفروخت اب بھی جاری ہے اور پیپلز پارٹی کے لوگ سینیٹ انتخابات کے لیے ووٹ خرید رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سال 2018ء میں پی ٹی آئی کے 10 ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق بھی ویڈیو سامنے آئی ہے ، 2018ء کے سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی ارکان کو نوٹوں کے انبار لگا کر خریدا گیا ، ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جا سکتا ہے یہ خرید و فروخت 20 فروری 2018ء سے دو مارچ کے دوران کی گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے تحقیقات کے بعد ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔اس حوالے سے ویڈیو میں موجود سابق رکن صوبائی اسمبلی عبیداللہ مایار نے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے کہنے پر پیسے لیے تھے ۔ ان کاکہنا تھا کہ پارٹی فنڈز کے نام پر پیسے دیئے گئے تھے۔ اس وقت پی ٹی آئی نے ووٹ فروخت کرنے پر 20 ارکان اسمبلی کو پارٹی سے نکال دیا تھا ۔ سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے کہنے پر پیسے لیے تھے ۔سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے سب کو ایک ایک کروڑ روپے دیے ۔ عبید اللہ مایار کا کہنا تھا کہ محمد علی شاہ سے ہم نہیں ملے، وہ اس ویڈیو میں بھی موجود نہیں ہیں ۔ ویڈیو میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان کو نوٹ وصول کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ حکومت نے پیسے نے پیسے دیے اور ویڈیو بنالی ۔ یہ پیسے ہمیں الیکشنز لڑنے کے یے سینیٹ کے امیدواروں نے دیے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو ابھی بنائی گئی ہے ۔ ویڈیو اسپیکر ہاؤس میں سابق وزیراعلیٰ کے کہنے پر بنائی یہ ویڈیو ایڈیٹ کی گئی ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں