بلوچستان سےسینیٹر بننے کیلئے40 کروڑ سے70 کروڑ روپے خرچ ہونگے ، صوبے میں باپ اور تحریک انصاف کی مخلوط حکومت ہے، پی ٹی آئی سینیٹر ولید اقبال پھٹ پڑے

اسلام آباد (آئی این پی ) حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سینیٹر ولید اقبال نے کہاہے کہ اگر کسی نے سینیٹر بننا ہے تو نرخ بہت زیادہ ہے اس کے لئے چالیس کروڑ سے ستر کروڑ روپے خرچ ہونگے ، بلوچستان میں بی اے پی اور تحریک انصاف کی مخلوط حکومت ہے، اگر اتنی کھلم کھلا ہارس

ٹریڈنگ ہو رہی ہے تو باپ(بی اے پی) کیوں خاموش ہے۔ منگل کو ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سینیٹر ولید اقبال کا کہنا تھا کہ بلوچستان سے اگر کسی نے سینیٹر بننا ہے تو ریٹ بہت زیادہ ہے اس کے لئے چالیس کروڑ سے ستر کروڑ روپے خرچ ہونگے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میںباپ( بلوچستان عوامی پارٹی) اور تحریک انصاف کی مخلوط حکومت ہے اگر اتنی کھلم کھلا ہارس ٹریڈنگ ہو رہی ہے تو باپ کیوں خاموش ہے؟۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے 2018 میں خیبر پختونخواہ اسمبلی کے کچھ ارکان کی خفیہ ویڈیو دیکھ کر انکے خلاف کارروائی کی تھی اس ویڈیو میں اسوقت سلطان محمد بھی موجود تھے جو 2018 میں قومی وطن پارٹی میں تھے بعد میں سب کچھ جانتے ہوئے انہیں تحریک انصاف کا ٹکٹ دیا گیا اور صوبائی وزیر بھی بنا دیا گیا۔۔۔۔مارچ میں تحریک انصاف کی حکومت گرا کر کس کی حکومت بنائیں گے؟ بلاول زرداری نے بڑا اعلان کر دیاحیدرآباد (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں مدد مانگنے والے اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں گھسیٹ رہے،کیااسٹیبشلمنٹ کوسیاست میں وہ گھسیٹتے ہیں جو کہتے اسٹیبشلمنٹ کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ادارے حدود میں رہیں،یا پھر وہ گھسیٹتے

ہیں جو انگلی پکڑسیاست کرتے، میڈیا کو کنٹرول، بجٹ بھی منظور کرواتے، انشاء اللہ مارچ میں مارچ ہوگا، سلیکٹڈ کو نکال کر عوامی حکومت بنائیں گے۔انہوں نے حیدرآباد میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی پورے خطے میں زیاد ہ ہے، گروتھ ریٹ پہلی بات منفی میں چلا گیا، بنگلا دیش اور افغانستان بھی ہم سے آگے نکل گئے ہیں۔نالائق حکومت مہنگائی کا سونامی لائی ہے، نیا پاکستان مہنگا پاکستان ہے، عوام کا جینا حرام ہوگیا ہے،عوام پرعمران خان کی کرپشن کا بوجھ ڈال رہی ہے، کب اس کٹھ پتلی اور اس قسم کے تجربات برداشت کریں گے۔پاکستان کے عوام معاشی اور سیاسی بحران کا سامنا اس لیے کررہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں مت گھسیٹو،پوچھنا چاہتا ہوں اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں کون گھسیٹتا ہے؟ کیاوہ سیاست میں گھسیٹتے ہیں جو ہر جلسے میں کہتے ہیں آپ کا سیاست میں کوئی کردار نہیں،ہرادارے کو اپنا کام کرنا چاہیے،یا پھر وہ اسٹیبشلمنٹ کوسیاست میں گھسیٹتے ہیں جو انگلی پکڑ سیاست کرتے ہیں، انگلی پکڑکرالیکشن لڑتے ہیں، جو الیکشن جتوانے اور پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر کھڑا کرنے کا کہتے، جو کہتے ہمارے لیے میڈیا کو سنبھالو، بجٹ بھی منظور کرواؤ، جو کہتے دوست ممالک ناراض ہیں ان کو مناؤ،فیٹف قانون میں مدد کرو، گلگت بلتستان کے مسئلے پر اتفاق رائے بنائیں، سینیٹ

الیکشن میں ہماری مدد کریں۔جب ان کو پتا ہے عوام ان کے ساتھ نہیں ہیں، عوام کے ووٹوں سے حکومت نہیں بناسکتے، اقتدار میں نہیں آسکتے پھر اسٹیبلشمنٹ کوسیاست میں گھسیٹا جاتا ہے،ہم نہیں وہ گھسیٹتے ہیں،ہم کہتے ہیں آپ سیاست سے پیچھے ہٹ جائیں، پیپلزپارٹی کہتی ہے ہرادارے کو اپنا کام کرنا چاہیے سیاست کو سیاستدان پر چھوڑناچاہیے، پاکستان کے عوام پر بھروسہ کرنا چاہیے، عوام پر اعتما دکرنا چاہیے، عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلے خود لینے کی اجازت دینا پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مقصد طاقت کا سرچشمہ عوام کو بنانا ہے، ناجائز نالائق وزیراعظم کو بھگائیں گے، ایسی عوامی حکومت بنائیں گے جو عوام کے معاشی ، جمہوری حقوق کا تحفظ کرے گی۔انشاء اللہ مارچ میں مارچ ہوگا، عوام ہمارے ساتھ جائیں گے، ہم ملکر لڑیں گے۔اس نالائق اور سلیکٹڈ کو نکال کر عوام کی حکومت بنائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں