دنیا میں کونسا وائرس آنیوالا ہے اور اس کی علامات کیا ہوں گی؟ بل گیٹس کی پیشنگوئی نے ہلچل مچا دی

نیویارک(پی این آئی) مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے 2015ءمیں کورونا وائرس کی پیش گوئی کی تھی جو بالکل درست ثابت ہوئی۔ اب انہوں نے دو مزید بڑی آفات کے متعلق دنیا کو خبردار کر دیا ہے جو ممکنہ طورپر کورونا وائرس کی وباءسے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ ڈیلی سٹار کے مطابق کورونا وائرس

کی پیش گوئی کرتے ہوئے بل گیٹس نے کہا تھا کہ ”ایک ایسی وباءدنیا میں پھیل سکتی ہے کہ لوگ اس وائرس سے متاثرہ ہوں گے لیکن وہ خود کو صحت مند سمجھیں گے۔“ایک حالیہ انٹرویو میں بل گیٹس نے کہا ہے کہ دنیا کو اگلی جن دو آفات کا سامنا ہو سکتا ہے وہ موسمیاتی تبدیلیاں اور بائیو دہشت گردی ہے اور ہم ان دونوں آفات کے لیے بالکل بھی تیار نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ”اگر اگلی چند دہائیوں میں کوئی چیز 1کروڑ لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار سکتی ہے تووہ میزائل نہیں بلکہ مائیکروبز ہیں۔ ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں اور دہشت گردی کی ایسی وارداتوں سے سب سے زیادہ خطرہ ہے جن میں بائیو ہتھیار(لیبارٹری میں تیار کیے گئے تباہ کن وائرس وغیرہ) استعمال کیے جا سکتے ہیں۔“ بل گیٹس نے دنیا کو ایک اور وبا سے خبردار کر دیا، بل گیٹس نے 2015 میں بھی ایک عالمی وبا کے پھیلائو کا خدشہ جاری کیا تھا مائیکرو سافٹ کے بانی اور دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ دنیا اگلی وبا کے لیے تیار رہے اور یہ تیاری جنگی بنیادوں پر ہونی چاہیے۔بل گیٹس اور ان کی اہلیہ کی جانب سے جاری کردہ سالانہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ آئندہ وبا کی صورت میں ہماری تیاری نہ ہوئی تو ہم اس کے نتائج کے متحمل نہیں ہوسکیں گے۔ جب تک ہم اس حوالے سے اقدامات نہیں کرتے، ایک اور وبا کا خطرہ ہمارے سر پر منڈلاتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ کورونا

وائرس کے باعث ہونے والے نقصانات سے آئندہ وبائوں میں محفوظ رہنے کے لیے ہمیں جنگی بنیادوں پر تیاری کرنا ہوگی۔ مستقبل میں وبائوں کو روکنے کے لیے اربوں ڈالر سالانہ کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی ہمیں 28 کھرب ڈالر قیمت ادا کرنا پڑی ہے۔اپنے پیغام میں بل گیٹس اور ان کی اہلیہ نے دنیا پر زور دیا ہے کہ کھربوں کے نقصان سیبچنے کے لیے پہلے ہی سے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنا بہتر ہے۔ اس کے لیے بیماریوں کی تشخیص اور ویکسین کی تیاری کی ٹٰیکنالوجی میں ترقی کے ساتھ عالمی طور پر وبا کے خطرے سے خبردار کرنے کے لیے باقاعدہ نظام کا قیام بھی ضروری ہے، یہ کام کئی وبائوں کے باوجود ابھی تک نہیں کیا جاسکا ہے۔واضح رہے کہ بل گیٹس نے اس سے قبل 2015 میں

بھی ایک عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ کورونا کے بعد بل گیٹس کسی بھی ایسے خطرے سے قبل از وقت خبردار کرنے کے لیے تین ہزار افراد پر مشتمل ایک خصوصی فورس تشکیل دینے کا خیال پیش کرچکے ہیں اوراس کا پرچار بھی کررہے ہیں۔بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن کی جانب سے کورونا وائرس وبا کے مقابلے کے لیے اب تک ایک ارب 75 کروڑ ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں جن میں ترقی پذیر ممالک میں فائونڈیشن کے تحت جاری منصوبوں کی لاگت بھی شامل ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں