سینیٹ الیکشن کی حکمت عملی تبدیل کیوں کرنی پڑی؟ مولانا فضل الرحمٰن نے تسلیم کر لیا

کراچی (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی تبدیل کرنا پڑتی ہے، سینیٹ الیکشن کی حکمت عملی تبدیل کرنا پڑی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم

سے 31 جنوری تک مستعفی ہونے کا کہا تھا۔ استعفیٰ نہ آنے کی صورت میں لانگ مارچ کا فیصلہ کیا گیا ہے، لانگ مارچ سے پہلے کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، لانگ مارچ کے بعد دیکھیں گے کہ کیا صورتحال ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کےحوالےسےحکومت عدالت گئی، ایسےموقع پرآرڈیننس بدنیتی پرمبنی ہے۔ ان کے لوگ ووٹ نہیں دینا چاہتے اس لیے شو آف ہینڈ کی بات ہورہی ہے۔ سینیٹ انتخابات کو مذاق بنا دیا گیا ہے اس پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے صرف پلان تبدیل کیا ہے موقف نہیں، پسپائی تب ہوتی ہے جب آپ اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔ ہمارے ساتھ وعدہ ہوا کہ مارچ میں یہ حکومت جائے گی، مولانا فضل الرحمٰن کے دعوے نے حکومتی حلقوں میں ہلچل مچا دی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا ہے کہ ہمارے ساتھ وعدہ ہوا کہ مارچ میں یہ حکومت جائے گی ، اس پردعائےخیر بھی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اور اسمبلی کوتسلیم نہیںکرتے ، اپوزیشن سے کچھ کوتاہیاں ہوئی ہیں لیکن ہم لانگ مارچ میں آئیں گے اوردھرنا دیں گے ، ایسا نہیں ہوگا کہ ہم لانگ مارچ میں آئیں اورچلے جائیں ہم وہاں بیٹھیں گے ، لانگ مارچ میں مطالبہ کرینگےیہ حکومت قابل قبول نہیں، نئے انتخابات کرائےجائیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان پرعوامی دباؤ ڈالا جائے گا ، جس کے لیے اسلام آباد میں بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا ، عوام کی جنگ عوام کی عدالت میں لڑی جاتی ہے ، لیکن دھاندلی کے خلاف ہمیں کسی اورفورم پرجانے کی ضرورت نہیں تھی ، ہمیشہ اداروں کے لیے ڈھال بنے ہیں۔مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ الیکشن ترمیمی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے ، حکومت نے سینیٹ الیکشن کے معاملے کو مذاق بنادیا، ایک طرف حکومت عدالت میں گئی ہوئی ہے ، اس صورتحال میں آرڈیننس لانا بدنیتی پرمبنی ہے ، کیوں کہ اگرعدالت کہتی ہےآئین خاموش ہےتواس کا حل پارلیمنٹ ہے۔دوسری طرف جمعیت علما اسلام نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی آرڈیننس عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ، جمعیت علما اسلام نے سینیٹ

انتخابات سے متعلق صدارتی آرڈیننس عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ، مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ الیکشن ترمیمی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے ، حکومت نے سینیٹ الیکشن کے معاملے کو مذاق بنادیا۔تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ ایک طرف حکومت عدالت میں گئی ہوئی ہے ، اس صورتحال میں آرڈیننس لانا بدنیتی پرمبنی ہے ، کیوں کہ اگرعدالت کہتی ہےآئین خاموش ہےتواس کا حل پارلیمنٹ ہے۔ پارٹی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا امجد نے کہا ہے کہ آئینی اور قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے اور مشاورتی عمل مکمل کر کے آرڈیننس کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جے یوآئی کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس3،2مارچ کوسکھرمیں طلب کیا ہے جس میں ملکی موجودہ صورتحال پرغور کیا جائے گا ، مولانا فضل الرحمان اجلاس کوعالمی اور ملکی صورتحال پربریفنگ دیں گے جب کہ لانگ مارچ سے متعلق تجاویزکی روشنی میں حکمت عملی بھی طے کی جائےگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں