اسلام آباد (پی این آئی) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ عمران خان کو نکالنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ مدد نہیں کرے گی، اسٹیبلشمنٹ کی مدد کی اپوزیشن کی خواہش پوری نہیں ہوگی، اسٹیبلشمنٹ سے پہلے ہی کچھ جماعتیں ناراض ہیں، اب وہ پی ٹی آئی کے ورکرز کوناراض نہیں کریں گے،اپوزیشن کو اپنے ہی
بھروسے پر سب کچھ کرنا ہوگا۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں اپنے تجزیے میں کہا کہ اپوزیشن کی یہ خواہش پوری نہیں ہوسکتی کہ عمران خان کو نکالنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ ان کی مدد کرے گی۔ کیونکہ اسٹیبلشمنٹ سے پہلے ہی کچھ جماعتیں ناراض ہیں، اب وہ پی ٹی آئی کے ورکرز کو ناراض نہیں کریں گے، پی ٹی آئی کے ورکرز زیادہ پرجوش ہیں سوشل میڈیا پر کسی کو دم نہیں لینے دیتے ، ان کو کیسے ناراض کرسکتے ہیں؟ اپوزیشن کو اپنے ہی بھروسے پر سب کچھ کرنا ہوگا، ایک زمانے میں ہوتا تھا جب خاموشی سے اسٹیبلشمنٹ مدد کردیتی تھی، حالات کبھی جوں کے توں نہیں رہتے، وقت تبدیل ہوتا رہتا ہے۔انہوں نے کشمیر ایشوکے حوالے سے کہا کہ کشمیری ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، مسئلے کا حل سیاسی ہے عسکری نہیں ہے۔ بھارت میں کسانوں کی تحریک ہے انہوں نے کوشش کی کہ اس کو خالصتان کی تحریک بنا دیا جائے۔ سکھ اگرچہ تعداد میں کم ہیں لیکن متحرک بہت ہیں، سکھ جو فلمیں بناتے ہیں اس میں پورے انڈیا کا کوئی حوالہ نہیں ہوتا۔ ان کو کے بین الاقوامی سطح پر بڑے رابطے ہیں۔کسانوں کی حمایت دنیا بھر کے فنکار بھی کررہے ہیں۔بھارت کی برصغیر کی دوہی صورتیں رہی ہیں، یا پھر یہ ساراخطہ ایک ملک بن جاتا ہے،برما اور سری لنکا بھی ساتھ تھا، یا پھر ہندوستان بہت ساری ریاستوں میں مزید بٹ جاتا ہے، مودی بھارت کو مزید تقسیم کرنے کی جانب سے لے کر جارہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں