لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ تمہارا جبر، نواز شریف کے صبر سے مات کھا رہا ہے، اللّہ تعالیٰ ناانصافی کو پسند نہیں فرماتا، احتساب کی رٹ لگانے والوں کا یوم احتساب قریب ہے، لندن کورٹ کا فیصلہ ثبوت ہےکہ جب عدالت ثاقب نثار کی نہیں ہوگی تو عمران خان اور
حواریوں کو منہ کی کھانا پڑے گی، شرم ہے تو چلو بھر پانی میں ڈوب مرو۔انہوں نے اپنے برطانوی عدالت کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ کیسا احتساب تھا اور کیوں شروع کیا گیا یہ تو بہت پہلے ہی دنیا پر عیاں ہوچکا تھا مگر احتساب کا ڈرامہ رچانے والوں کا محاسبہ تو ابھی شروع ہوا ہے۔ اللّہ تعالیٰ ناانصافی کو پسند نہیں فرماتا۔ احتساب احتساب کی رٹ لگانے والوں کا اپنا یوم احتساب قریب ہے۔انشاءاللّہ، مجھے لگتا ہے برطانوی جج صاحبان نہ گاڈ فادر فلم دیکھتے ہیں نہ ہی ناول پڑھتے اور نہ ہی واٹس ایپ کا استعمال کرتے ہیں، کیسے جج ہیں یہ؟ لندن کورٹ کا فیصلہ ثبوت ہے کہ جب عدالت ثاقب نثار کی نہیں بلکہ آزاد عدالت ہوگی تو عمران خان اور حواریوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔نواز شریف اور شہباز شریف نے ایمانداری اور دیانت داری سے ملک و قوم کی خدمت کی ہے اسی لئیے ان پر بہتان لگانے اور دھونس دھاندلی اور سازش سے ان کو سیاسی میدان سے باہر رکھنے والوں کو ہر روز دھول چاٹنا پڑ رہی ہے۔ شرم ہے تو چلو بھر پانی میں ڈوب مرو۔ اسی طرح مسلم لیگ (ن) نے ڈیلی میل ہتک عزت کیس میں فیصلہ آنے کے بعد شہبازشریف کی رہائی کا مطالبہ کردیا ہے، ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عدل اور انصاف جب بھی ہوا، مسلم لیگ (ن) کی قیادت سرخروہوئی، انہیں جیل بھجوانے والے خود جیل گئے۔انشاءاللہ جب بھی عدل اور انصاف ہوگا ، مسلم لیگ (ن) کی قیادت پھر سرخرو اور ان پر جھوٹ بہتان باندھنے والے جیل میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ
برطانوی عدالت کے فیصلے سے براڈ شیٹ کے کمشن خور شہزاد اکبر کے چہرے پر جھوٹ کی سیاہی میں اور بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ عمران صاحب نے یہ جھوٹا انٹرویو خود کرایا تھا، عمران صاحب آپ کے ہر جھوٹ کا انجام انشاء اللہ ایسا ہی نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈیلی میل ہتک عزت کیس میں فیصلہ آنے کے بعد شہبازشریف کو رہا کیا جائے۔ لندن کی عدالت کا فیصلہ شہبازشریف کی بے گناہی اور عمران صاحب کے مصدقہ جھوٹے ہونے کی بھی گواہی ہے۔ شہبازشریف کے دس ارب کے ہتک عزت کے مقدمے میں پانچ سال سے عمران صاحب مفرور ہیں۔ پاکستان میں اس ہتک عزت کے مقدمے میں بھی انشاءاللہ عمران صاحب کا جھوٹ بےنقاب ہوکر رہے گا۔واضح رہےبرطانوی عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ محمد شہبازشریف کے برطانوی اخبار ڈیلی میل پر ہتکِ عزت کے مقدمے کی ابتدائی سماعت کا فیصلہ سنادیا ہے، کوئنز بنچ میں شہبازشریف
کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جسٹس میتھیونکلین نے فیصلہ سنانے سے قبل وکلاء سے سوالات بھی پوچھے، جسٹس نکلین نے فیصلے میں کہا کہ صحافی ڈیوڈ کے مضمون کا فوکس شہبازشریف تھے، مضمون میں لکھا گیا کہ منی لانڈرنگ ہوئی، منی لانڈرنگ متاثرین میں برطانوی ٹیکس دہندگان بھی شامل ہیں، منی لانڈرنگ کی رقم سے شہبازشریف نے فائدہ اٹھایا، مضمون میں کہا گیا کہ شہبازشریف اور علی عمران کرپشن سے مستفید ہوئے، مضمون میں شہبازشریف کو برطانوی ڈیفڈ کا پوسٹر بوائے کہا گیا، اخبار کے مضمون میں لکھے گئے الفاظ شہبازشریف کیلئے ہتک عزت کا باعث تھے۔اسی طرح دوران سماعت ڈیلی میل کے وکلاء نے عدالت میں تسلیم کیا کہ شہبازشریف پر منی لانڈرنگ کا کوئی الزام نہیں ہے۔شہبازشریف کے خلاف کرپشن، منی لانڈرنگ کے الزامات بہت محدود اور مفروضوں پر مبنی تھے، مفروضوں کی بنیاد یہ تھی کہ شہبازشریف لاہور میں
محل جیسے گھر میں رہتے ہیں۔میل کے وکلاء نے شہزاد اکبر کے بیان کا حوالہ بھی دیا کہ شہباز شریف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز ہوچکا ہے۔تاہم اس غبن کے پیچھے کون ہے پاکستان میں تحقیقات اگلے مرحلے میں داخل ہوچکی ہیں، ہماری معلومات محدود ہیں۔وکیل شہبازشریف نے عدالت کو بتایا کہ اخبار کا مضمون شواہد کی بجائے مکمل طور بے بنیاد الزامات پر مشتمل تھا، ڈیلی میل کے مضمون میں شہبازشریف کی توہین کی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں