پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ناکام ہونے کی پیشنگوئی، سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے حکومت گرانے کا طریقہ بتا دیا

اسلام آباد (پی این آئی)سینئر صحافی و معروف تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ حکومتیں اپوزیشن کے احتجاجی مظاہروں اور لانگ مارچ سے نہیں گرتیں،جب تک حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں تب تک حکومت نہیں گر سکتی ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی نے کہا کہ سینیٹ

انتخابات میں سب نے دیکھا کہ اکثریتی اراکین والی جماعت کو شکست ہوئی ،اپوزیشن حکومت کی ایکسپوز کر سکتی ہے لیکن جون یا جولائی تک حکومت گرانا ممکن نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اپنی تحریک کے پہلے مرحلے میں کامیاب نہیں ہوئی ،لاہور جلسہ بھی نا کام ہوا ،دوسرے مرحلے میں چاہے اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لائے یا پھر لانگ مارچ کرے ،اس طرح حکومتیں نہیں بدلتیں ۔سہیل وڑائچ نے کہا کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پر زور دے رہی ہے جبکہ ن لیگ استعفوں کی آپشن استعمال کرنا چاہتی ہے ،پیپلز پارٹی اس موقع پر استعفے نہیں دے گی بلکہ آئندہ عام انتخابات سے کچھ عرصہ قبل استعفے دینے کا سوچ رہی ہے ،تب تک وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرے گی اور حکومتی کمزوریوں کو ایکسپوز کرے گی ،پیپلز پارٹی کی یہ حکمت عملی منطقی طور پر درست بھی ہے ۔ پی ڈی ایم کا بڑا فیصلہ، حکومت کیخلاف لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے حکومت کے خلاف 26 مارچ کو لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کے بعد مریم نواز، بلاول بھٹو زرداری اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ’پی ڈی ایم کی جماعتیں سینیٹ انتخابات میں ایک دوسرے سے مقابلہ نہیں کریں گی اور یہ الیکشن مل کر لڑیں گی۔انہوں نے کہا کہ ’اپوزیشن ایوان کی کارروائی چلانے میں حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کرے گی۔‘پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ ’مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعے

اجلاس میں شرکت کی اور خطاب کیا۔‘اس سے قبل حکومت کے خلاف آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا سربراہی اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، اے این پی کے امیر حیدر ہوتی، قومی وطن پارٹی کے آفتاب شیرپاؤ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور دیگر رہنما شریک تھے۔اجلاس میں حکومت مخالف تحریک کے آئندہ کے لائحہ عمل، لانگ مارچ اور اسمبلیوں سے استعفے کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔اجلاس سے قبل گفتگو میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’اسمبلیوں سے استعفوں یا تحریک عدم اعتماد سے متعلق فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی۔‘ان کے مطابق ’حکومت کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ان کا ساتھ چھوڑنے کو تیار ہیں اور اسی لیے حکومت کو سینیٹ انتخابات میں شو آف ہینڈ یاد آگیا۔‘

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں