اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کے اعلان پر میں جی آیا نوں اور خوش آمدید کہتا ہوں۔ یہ آئیں اور لانگ مارچ کریں، یہ آئیں ان کے لیے کنٹینر بھی حاضر ہے۔ ہم کیا کہیں ، ہم تو خوش آمدید ہی کہہ
سکتے ہیں کیونکہ یہ لوگ سب کچھ پہلے کر چکے ہیں لیکن ان کو کامیابی نہیں ملی۔یہ پہلے بھی ایک مارچ کر چکے ہیں لیکن ان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا ، کیونکہ عوام نے ان کو مسترد کر دیا ہے۔ فیصل جاوید خان نے کہا کہ انہوں نے جب جلسے شروع کئے تو کہا گیا تھا کہ لاہور فائنل الٹی میٹم دے گا ، لاہور فیصلہ کرے گا، گیارہ جماعتیں مل کر بھی اتنے لوگ اکٹھے نہیں کر سکیں جتنے پنجاب نہیں جاؤں گی فلم میں فواد کھگا کے ولیمے پر آ گئے تھے۔لاہور نے فیصلہ کر لیا ہے ، ان کو مسترد کر دیا ہے لیکن انہوں نے دوبارہ جلسے شروع کر دئے اور کوئی مومینٹم نہیں بنا۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ یہ لانگ مارچ نہیں بلکہ لونگ مارچ ہے۔ کوئی فرق نہیں پڑتا ، یہ کر لیں لانگ مارچ ۔ ان کو سمجھ نہیں آ رہی کہ یہ لوگ کہاں جا کر ٹکریں ماریں کہ عمران خان ان کو این آر او دے دیں۔ فیصل جاوید خان نے کہا کہ یہ نیب آرڈیننس میں ترمیم چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ نوے کی دہائی کے کیسز ختم کر دیں۔لیکن ایسا کچھ نہیں ہو گا ، عمران خان ایسا کچھ ہونے نہیں دیں گے، یہ آ کر لانگ مارچ کر لیں، ہم ان کو کنٹینر بھی دینے کو تیار ہیں۔ یہ آئیں ان کے لیے کنٹینر تیار ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا، جس میں حکومت مخالف تحریک کیلئے آئندہ کی حکمت عملی بنائی گئی۔ اجلاس کے بعد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 26 مارچ کو لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا۔ اور کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ایک دوسرے کے خلاف امیدوار نہیں کھڑے کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں