لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے استعفیٰ کی پیشکش کر کے بڑا چھکا مار دیا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے استعفے کی پیشکش کر کے کمال کر دیا۔انہوں نے واضح کہا کہ آپ کواستعفیٰ چاہئیے تو میں دے دوں گا
لیکن ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بس آپ لوٹی ہوئی دولت واپس کر دیں۔لیکن اب پیسے کون جمع کروائے؟ جمع کروائے کے لیے تو نہیں لوٹے جاتے نہ۔وہ کہتے ہیں کہ ہم کسی بھی معاملے پر پاکستان نہیں آئے، لوگ فوت ہو گئے بیمار بھی ہوئے تو اب کیسے واپس آ جاؤں۔جو پیسے لوٹے ہیں وہ کھانے کے لیے ہیں جمع کروانے کے لیے نہیں ہیں۔اپوزیشن کو عمران خان کی پیشکش کا جواب دینا چاہئیے تھا۔انہیں کہنا چاہئیے تھا کہ وہ وزیراعظم کو کہتے ہیں کہ ہم پر جو الزام بھی ثابت ہوتا ہے وہ پیسہ لے لیں۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مستعفی ہونے کیلئے اپوزیشن کو مشروط آفر کردی تھی، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رہنماء لوٹا پیسا واپس کردیں، استعفا دینے کیلئے تیار ہوں، استعفے دینے کیلئے ہمت چاہیے جو اپوزیشن میں نہیں ہے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیاسی و معاشی صورتحال، سینیٹ الیکشن کیلئے ترمیمی بل ، کورونا وباء اور طے کردہ ایجنڈے کے نکات پر غور کیا گیا۔کابینہ اجلاس کی پی ڈی ایم کی تحریک سے متعلق اندرونی کہانی سامنے آئی ہے، وزیراعظم عمران خان نے مستعفی ہونے کیلئے اپوزیشن کو مشروط آفر کردی ہے، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رہنماء لوٹا پیسا واپس کردیں، استعفا دینے کیلئے تیار ہوں، استعفا لینے کیلئے نوازشریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان لوٹا پیسا واپس کردیں۔ 31جنوری بھی گزر گئی، پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ہوا، نہ ہی ان کے استفعے آئے، استعفے دینے کیلئے ہمت چاہیے جو اپوزیشن میں نہیں ہے۔اس موقع پر اسلام آباد واقعے سے متعلق بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا، وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزراء اور دیگر لوگوں سے اضافی سیکورٹی واپس لینے کی ہدایت کرد ی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزراء اور دیگر لوگ سکیورٹی اسکواڈ لے کر گھومتے ہیں، بتائیں کس کے پاس کتنی سکیورٹی ہے، وزراء اور افسران سے اضافی سکیورٹی واپس لی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں