اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی علی گوہر بلوچ نے کہا کہ حکومت اگر اتنی ہی سنجیدہ ہے تو ان الیکشن کے بعد جو پارلیمانی پارٹی ہوتی ہے جس میں اپوزیشن اور حکومت کے بھی ارکان ہوتے ہیں، یہ اُس کو اسمبلی میں لے کر آئیں اور آئینی ترمیم پر
سنجیدگی سے بات کریں۔انہوں نے موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ بات سنجیدگی سے نہیں کرتے۔ اسمبلی کا جتنا بھی بزنس ہے یہ اُسے بلڈوز کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور عین وقت پر وہ چیز لے کر آتے ہیں جو صرف ان کو سوٹ کرتی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف یہ لوگ ترمیم کی بات کرتے ہیں ، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ان کے وزرا کا لب و لہجہ ٹھیک ہو۔ان کے وزرا اپنی کُرسیوں پر کھڑے ہو کر اپوزیشن رہنماؤں کو گالیاں دیتے ہیں۔آج ان کے اپنے رہنما ناراض ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی علی گوہر بلوچ نے کہا کہ اتنے کم وقت میں آئینی ترمیم نہیں ہو سکتی ، اس معاملے کو پارلیمانی پارٹی میں لا کر سب کی رائے لے کر باقاعدہ طور پر منظور کروایا جانا چاہئیے۔ علی گوہر بلوچ نے کہا کہ میں یہ کہہ رہا ہوں کہ ان کو سنجرانی صاحب کے ٹائم پر بھی یہ بات یاد رکھنی چاہئیے تھی۔میں ان کو یہ بھی کہہ رہا ہوں کہ سینیٹ میں منڈی لگ گئی ہے ، 50،50 کروڑ کے فنڈ وزیراعظم جاری کر رہے ہیں اور 25 ، 25 کروڑ کے فنڈز وزیراعلیٰ پنجاب جاری کر رہے ہیں۔انہوں نے خرید و فروخت تو شروع کر دی ہے، سینیٹ انتخابات میں خرید و فروخت اب بھی ہو رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں