اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم سمجھتی ہیں کہ انہیں ان کی جماعت اور پیپلزپارٹی نے ناکام کردیا یہ بات انہوں نے اپنے والد سابق وزیر اعظم نواز شریف سے بھی کہہ دی ، ان خیالات کا اظہار سینئر تجزیہ کار و صحافی عارف حمید بھٹی نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام
میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی بات سن کر مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ آپ مولانا فضل الرحمان کے پاس جاکر کہیں کہ آپ کو نواز شریف کی مکمل سپورٹ ہے آپ نے صرف پیپلزپارٹی پر دباو رکھنا ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس سے دھرنے کی حتمی تاریخ دے کر اٹھیں ، کیوں کہ انہیں پتہ چل چکا ہے کہ اب استعفے تو نہیں دیے جائیں گے۔دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں ہونے والے لانگ مارچ کو مہنگائی مارچ کا نام دینے کا فیصلہ کرلیا۔میڈیا ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد کا اجلاس پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا ، جس میں مسلم لیگ ن کی طرف سے نائب صدر مریم نواز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، اے این پی سے امیر حیدر ہوتی کے علاوہ آفتاب شیرپاؤ ، محمود خان اچکزئی اور دیگر رہنماوں نے بھی شرکت کی۔بتایا گیا ہے کہ اجلاس اپوزیشن اتحاد نے فیصلہ کیا گیا حکومت کے خلاف ہونے والے لانگ مارچ کو مہنگائی مارچ کا نام دیا جائے گا جس کی حتمی تاریخ کے بارے میں تاحال کسی قسم کو فیصلہ نہیں ہوسکا۔ قبل ازیں گزشتہ روز جے یوآئی ف نے حکومت کیخلاف لانگ مارچ کیلئے مارچ کے وسط کے دنوں پر اتفاق کیا ہے، اس کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اور صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا، جس میں حکومت مخالف تحریک، لانگ مارچ اور استعفوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا، نوازشریف نے نوازشریف نے لانگ مارچ استعفوں اور دھرنے کی مکمل حمایت کی اور کہا کہ مسلم لیگ ن حکومت مخالف تحریک میں پوری قوت استعمال کرنے کو تیار ہے۔نوازشریف نے مولانا
فضل الرحمان کو لانگ مارچ استعفوں اور دھرنے کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ گزشتہ روز نائب صدر مریم نواز نے بھی تحریک کے حوالے سے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تھوڑا صبر کرو! بتائیں گے استعفے کیا ہوتے ہیں، ہمارے استعفے ’’ایماندار بندے‘‘ جیسے نہیں ہوں گے کہ سپیکر بلائے تو غائب ہو جاؤ، سڑک پر کھڑے ہو کر صبح شام اسمبلی کو گالیاں دیتے رہو، پھر سال بھر کی غیرحاضری کی تنخواہیں اور الاؤنسز بھی وصول کرلو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں